الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3927
3927. حضرت عبیداللہ بن عدی بن خیار سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں حضرت عثمان ؓ کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ نے خطبہ پڑھنے کے بعد فرمایا: امابعد بےشک اللہ تعالٰی نے حضرت محمد ﷺ کو حق دے کر بھیجا اور میں ان لوگوں میں سے ہوں جنہوں نے اللہ اور اس کے رسول کی دعوت پر لبیك کہا اور جو شریعت محمد ﷺ لے کر آئے تھے اس پر ایمان لائے، پھر میں نے دو ہجرتیں کیں اور رسول اللہ ﷺ کی دامادی کا شرف حاصل کیا۔ آپ کی بیعت کی۔ اللہ کی قسم! میں نے کبھی آپ کی نافرمانی نہیں کی اور نہ آپ سے خیانت ہی کا مرتکب ہوا یہاں تک کہ اللہ تعالٰی نے آپ کو فوت کر لیا۔ اسحاق کلبی نے اس حدیث کی متابعت کی ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3927]
حدیث حاشیہ:
1۔
حضرت عبید اللہ بن عدی بن خیار ؓ حضرت عثمان ؓ کی خدمت میں ولید بن عقبہ کی شکایت لے کر پہنچے تھے کہ وہ شراب نوشی کرتا ہے اور اس کے متعلق لوگ بہت چہ میگوئیاں کرتے ہیں۔
اس کی تفصیل حدیث3696۔
میں گزر چکی ہے۔
3۔
اس مقام پر مقصد یہ ہے کہ حضرت عثمان ؓ نے فرمایا:
میں نے دو ہجرتیں کی ہیں۔
ایک ہجرت مکہ مکرمہ سے حبشہ کی طرف اور ان کے ساتھ ان کی بیوی حضرت رقیہ بنت رسول اللہ ﷺ بھی تھیں پھر وہاں سے واپس مکہ آئے۔
دوسری ہجرت مکہ مکرمہ سے مدینہ طیبہ کی طرف۔
اس وقت بھی رفیقہ حیات حضرت رقیہ ؓ آپ کے ہمراہ تھیں اس لیے کہا گیا کہ آپ نے دو ہجرتیں کی ہیں۔
3۔
واضح رہے کہ حضرت فاطمہ ؓ اور حضرت ام کلثوم ؓ کو حضرت زید بن حارثہ اور حضرت ابو رافع ؓ مدینہ طیبہ لے کر آئے تھے۔
حضرت زینب ؓ اپنے خاوند ابو العاص ؓ کے پاس کچھ عرصہ مکہ مکرمہ میں ٹھہریں۔
(فتح الباري: 329/7، 330)
حوالہ: هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3927