الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


صحيح البخاري کل احادیث (7563)
حدیث نمبر سے تلاش:

صحيح البخاري
كتاب المحاربين
کتاب: ان کفار و مرتدوں کے احکام میں جو مسلمانوں سے لڑتے ہیں
36. بَابُ لاَ يُثَرَّبُ عَلَى الأَمَةِ إِذَا زَنَتْ وَلاَ تُنْفَى:
36. باب: لونڈی کو شرعی سزا دینے کے بعد پھر ملامت نہ کرے، نہ لونڈی جلا وطن کی جائے۔
حدیث نمبر: 6839
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّهُ سَمِعَهُ، يَقُولُ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِذَا زَنَتِ الْأَمَةُ فَتَبَيَّنَ زِنَاهَا، فَلْيَجْلِدْهَا وَلَا يُثَرِّبْ، ثُمَّ إِنْ زَنَتْ فَلْيَجْلِدْهَا وَلَا يُثَرِّبْ، ثُمَّ إِنْ زَنَتِ الثَّالِثَةَ، فَلْيَبِعْهَا وَلَوْ بِحَبْلٍ مِنْ شَعَرٍ"، تَابَعَهُ إِسْمَاعِيلُ بْنُ أُمَيَّةَ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا، کہا ہم سے لیث بن سعد نے بیان کیا، ان سے سعید مقبری نے، ان سے ان کے والد نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے، انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر کنیز زنا کرائے اور اس کا زنا کھل جائے تو اسے کوڑے مارنے چاہئیں لیکن لعنت ملامت نہ کرنی چاہئے پھر اگر وہ دوبارہ زنا کرے تو پھر چاہئے کہ کوڑے مارے لیکن ملامت نہ کرے پھر اگر تیسری مرتبہ زنا کرائے تو بیچ دے خواہ بالوں کی ایک رسی ہی قیمت پر ہو۔ اس روایت کی متابعت اسماعیل بن امیہ نے سعید سے کی، ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے اور ان سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے۔ [صحيح البخاري/كتاب المحاربين/حدیث: 6839]
   صحيح البخاريإذا زنت أمة أحدكم فتبين زناها فليجلدها الحد ولا يثرب عليها ثم إن زنت فليجلدها الحد ولا يثرب ثم إن زنت الثالثة فتبين زناها فليبعها ولو بحبل من شعر
   صحيح البخاريإذا زنت الأمة فتبين زناها فليجلدها ولا يثرب ثم إن زنت فليجلدها ولا يثرب ثم إن زنت الثالثة فليبعها ولو بحبل من شعر
   صحيح البخاريإذا زنت الأمة فتبين زناها فليجلدها ولا يثرب ثم إن زنت فليجلدها ولا يثرب ثم إن زنت الثالثة فليبعها ولو بحبل من شعر
   صحيح مسلمإذا زنت أمة أحدكم فتبين زناها فليجلدها الحد ولا يثرب عليها ثم إن زنت فليجلدها الحد ولا يثرب عليها ثم إن زنت الثالثة فتبين زناها فليبعها ولو بحبل من شعر
   جامع الترمذيإذا زنت أمة أحدكم فليجلدها ثلاثا بكتاب الله فإن عادت فليبعها ولو بحبل من شعر
   سنن أبي داودإذا زنت أمة أحدكم فليحدها ولا يعيرها ثلاث مرار فإن عادت في الرابعة فليجلدها وليبعها بضفير أو بحبل من شعر
   بلوغ المرام إذا زنت أمة أحدكم فتبين زناها فليجلدها الحد ولا يثرب عليها ثم إن زنت فليجلدها الحد ولا يثرب عليها ثم إن زنت الثالثة فتبين زناها فليبعها ولو بحبل من شعر

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1440  
´لونڈیوں پر حد جاری کرنے کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کسی کی لونڈی زنا کرے تو اللہ کی کتاب کے (حکم کے) مطابق تین بار اسے کوڑے لگاؤ ۱؎ اگر وہ پھر بھی (یعنی چوتھی بار) زنا کرے تو اسے فروخت کر دو، چاہے قیمت میں بال کی رسی ہی ملے۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب الحدود/حدیث: 1440]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
یعنی زنا کی حرکت اس سے اگر تین بار سرزد ہوئی ہے تو ہر مرتبہ اسے کوڑے کی سزا ملے گی،
اور چوتھی مرتبہ اسے شہر بدر کردیا جائے گا۔

2؎:
کیوں کہ باب کی حدیث کا مفہوم یہی ہے،
مالک کے پاس اپنی لونڈی یاغلام کی بدکاری سے متعلق اگر معتبر شہادت موجود ہوتو مالک بذات خود حد قائم کرسکتا ہے۔
   حوالہ: سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 1440   
------------------
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4470  
´غیر شادی شدہ لونڈی زنا کرے تو اس کا کیا حکم ہے؟`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کسی کی لونڈی زنا کرے تو اس پر حد قائم کرنا چاہیئے، یہ نہیں کہ اسے ڈانٹ ڈپٹ کر چھوڑ دے، ایسا وہ تین بار کرے، پھر اگر وہ چوتھی بار بھی زنا کرے تو چاہیئے کہ ایک رسی کے عوض یا بال کی رسی کے عوض اسے بیچ دے۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الحدود /حدیث: 4470]
فوائد ومسائل:
1) لونڈی کا مالک ہی اس بات کا مکاف ہے کہ اسے حد لگائے اور صرف زجرو توبیخ یا عارلانے پر کفایت نہ کرے کہ حد شرعی کو موقوٖف کردے۔

2) عارنہ دلائے کا مفہوم یہ بھی ہوسکتا ہے کہ بہت زیادہ عار نہ دلائے۔
کیونکہ بعض اوقات بعض طبیعتیں اس انداز سے اور زیادہ ڈھیٹ ہوجاتی ہیں اور ان کے منفی جذبات ابھر آتے ہیں اور پھر عمدًا گناہ کرنے پر آمادہ ہوتی ہے۔
یہ ایک نفسیاتی مسائل ہے۔

3) بدفطرت غلام نوکر کو اپنے سے دور کردینا چاہئے۔
   حوالہ: سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4470   
------------------
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6839  
6839. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: نبی ﷺ نے فرمایا: اگر لونڈی زنا کرے اور اس کا زنا واضح ہو جائے تو اسے (مالک کو) چاہیئے کہ کوڑے مارے لیکن طعن وملامت نہ کرے، پھر اگر زنا کرے تو کوڑے لگائے، اسے زجر تو بیخ نہ کرے، پھر اگر تیسری بار زنا کرے تو اسے فروخت کر دے، خواہ بالوں کی ایک رسی ہی کے بدلے میں ہو۔ اسماعیل بن امیہ نے سعید سے، انہوں نے حضرت ابو ہریرہ ؓ سے، انہوں نے نبی ﷺ سے روایت کرنے میں لیث کی متابعت کی ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6839]
حدیث حاشیہ:
(1)
اس حدیث سے کچھ اہل علم نے یہ مسئلہ ثابت کیا ہے کہ لونڈی اگر زنا کرتی ہے تو اسے جلاوطن نہیں کرنا چاہیے کیونکہ جلاوطن کرنے کا مقصد اسے گندے ماحول سے دور کرنا ہے اور یہ مقصد بیچنے سے حاصل ہو جاتا ہے، پھر جب اسے جلا وطن کر دیا جائے گا تو جلا وطنی اس کی خریدوفروخت میں رکاوٹ کا باعث ہے جبکہ بعض حضرات کا موقف ہے کہ لونڈی کو جلاوطن نہ کیا جائے اور غلام کوکوڑے لگانے کے بعد چھ ماہ تک ملک بدر کر دیا جائے کیونکہ لونڈی کو جلاوطن کرنا عورت کا محرم کے بغیر سفر کرنے کے مترادف ہے جبکہ غلام کے متعلق یہ مشکل پیش نہیں آسکتی۔
(2)
بہرحال امام بخاری رحمہ اللہ کا یہی موقف ہے کہ لونڈی کو سزا دی جائے لیکن اسے طعن وتشنیع کرنا اور ملک بدر کرنا درست نہیں۔
(فتح الباري: 203/122)
ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک آدمی آیا، اس نے عرض کی:
اللہ کے رسول! میری کنیز نے زنا کیا ہے اور حمل سے وہ زنا واضح ہو گیا ہے۔
آپ نے فرمایا:
اسے پچاس کوڑے لگاؤ۔
(السنن الکبریٰ للنسائي، حدیث: 7215)
یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے پچاس کوڑے مارنے کے متعلق کہا ہے، اسے ملک بدر کرنے کا کوئی حکم نہیں دیا، اس سے بھی امام بخاری رحمہ اللہ کے موقف کی تائید ہوتی ہے۔
واللہ أعلم
   حوالہ: هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 6839   
------------------