41. باب النَّهْيِ عَنْ قِرَاءَةِ الْقُرْآنِ فِي الرُّكُوعِ وَالسُّجُودِ:
41. باب: رکوع اور سجود میں قرآن پاک پڑھنے کی ممانعت۔
● صحيح مسلم | عن القراءة في الركوع والسجود |
● صحيح مسلم | عن قراءة القرآن وأنا راكع أو ساجد |
● صحيح مسلم | نهى أن أقرأ راكعا أو ساجدا |
● صحيح مسلم | عن القراءة وأنا راكع عن لبس الذهب المعصفر |
● صحيح مسلم | عن لبس القسي عن جلوس على المياثر |
● صحيح مسلم | أتختم في إصبعي هذه أو هذه قال فأومأ إلى الوسطى والتي تليها |
● جامع الترمذي | لبس القسي المعصفر |
● جامع الترمذي | عن خاتم الذهب وعن القسي عن الميثرة عن الجعة |
● سنن أبي داود | عن خاتم الذهب عن لبس القسي الميثرة الحمراء |
● سنن أبي داود | لا تفتح على الإمام في الصلاة |
● سنن أبي داود | عن القراءة في الركوع والسجود |
● سنن ابن ماجه | أتختم في هذه وفي هذه يعني الخنصر والإبهام |
● سنن ابن ماجه | عن خاتم الذهب عن الميثرة يعني الحمراء |
● سنن النسائى الصغرى | عن القسي الحرير خاتم الذهب أقرأ وأنا راكع |
● سنن النسائى الصغرى | أقرأ راكعا أو ساجدا |
● سنن النسائى الصغرى | خاتم الذهب عن القسي عن المياثر الحمر عن الجعة |
● سنن النسائى الصغرى | خاتم الذهب عن القسي عن المياثر الحمر |
● سنن النسائى الصغرى | حلقة الذهب عن الميثرة الحمراء عن الثياب القسية عن الجعة شراب يصنع من الشعير والحنطة |
● سنن النسائى الصغرى | حلقة الذهب القسي الميثرة الجعة |
● سنن النسائى الصغرى | القراءة وأنا راكع عن لبس الذهب المعصفر |
● سنن النسائى الصغرى | لبس القسي المعصفر عن التختم بالذهب |
● سنن النسائى الصغرى | لبس المعصفر عن القسي عن التختم بالذهب أن أقرأ وأنا راكع |
● سنن النسائى الصغرى | ثياب المعصفر عن خاتم الذهب عن لبس القسي أقرأ وأنا راكع |
● سنن النسائى الصغرى | القسي الحرير خاتم الذهب أقرأ راكعا |
● سنن النسائى الصغرى | الخاتم في هذه وهذه يعني السبابة والوسطى |
● سنن النسائى الصغرى | القراءة في الركوع |
● سنن النسائى الصغرى | ثياب المعصفر عن خاتم الذهب لبس القسي أقرأ وأنا راكع |
● سنن النسائى الصغرى | لبس ثوب معصفر عن التختم بخاتم الذهب عن لبس القسية أن أقرأ القرآن وأنا راكع |
● سنن النسائى الصغرى | الخاتم في السبابة والوسطى |
● سنن النسائى الصغرى | ألبس في إصبعي هذه وفي الوسطى والتي تليها |
● سنن النسائى الصغرى | حلقة الذهب القسي الميثرة الجعة |
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 908
´امام کو تلقین کرنا اور بتانا منع ہے۔`
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”علی! تم نماز میں امام کو لقمہ مت دیا کرو۔“ ابوداؤد کہتے ہیں: ابواسحاق نے حارث سے صرف چار حدیثیں سنی ہیں اور حدیث ان میں سے نہیں ہے۔ [سنن ابي داود/أبواب تفريع استفتاح الصلاة /حدیث: 908]
908۔ اردو حاشیہ:
اس حدیث کے ایک راوی حارث بن عبداللہ کوفی، ابوزہیر الاعور کو کئی ایک محدثین نے کذاب کہا ہے۔ اس کے مقابلے میں پچھلے باب میں مذکور حضرت ابی رضی اللہ عنہ کی حدیث صحیح ہے۔ لہٰذا امام اگر قرأت میں بھول رہا ہو تو اسے بتا دینا چاہیے۔
حوالہ: سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 908
------------------
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله، سنن نسائي، تحت الحديث 1041
´رکوع میں قرآن پڑھنے سے ممانعت کا بیان۔`
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے قسی ۱؎ اور حریر ۲؎ اور سونے کی انگوٹھی پہننے سے روکا ہے، اور اس بات سے بھی کہ میں رکوع کی حالت میں قرآن پڑھوں۔ دوسری بار راوی نے «أن أقرأ وأنا راكع» کے بجائے «أن أقرأ راكعا» کہا۔ [سنن نسائي/كتاب التطبيق/حدیث: 1041]
1041۔ اردو حاشیہ:
➊ قسی کپڑے سے مراد قس (مصر کی ایک بستی) میں بنائے گئے کپڑے ہیں جن میں ریشمی پٹیاں ہوتی تھیں یا جن کا تانا ریشم سے ہوتا تھا اور بانا سوتی۔ چونکہ اس میں ریشم کافی مقدار میں ہوتا تھا، لہٰذا اس سے بھی منع فرما دیا، البتہ اگر ایک آدھ پٹی ریشم کی ہو تو کوئی حرج نہیں، مثلاً: صرف مردوں کے لیے ہے۔ عورتوں کے لیے ریشم اور سونا پہننا جائز ہے۔ حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: نبیٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «أُحِلّ الذهبَ والحريرَ لإناثِ أمِّتي وحُرِّمَ على ذكورها» ”سونا اور ریشم میری امت کی عورتوں کے لیے حلال کر دیا گیا ہے اور مردوں پر حرام۔ [جامع الترمذي، اللباس، حدیث: 1720، و سنن النسائي، الزیینة، حدیث: 5151، واللفظ له]
حوالہ: سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 1041
------------------
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3648
´انگوٹھے میں انگوٹھی پہننے کا بیان۔`
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے منع فرمایا کہ میں اس میں اور اس میں انگوٹھی پہنوں، یعنی چھنگلی اور انگوٹھے میں ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب اللباس/حدیث: 3648]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
یہ روایت گو سنداً صحیح ہے تا ہم ان الفاظ کے ساتھ شاذ ہے کیونکہ صحیح روایات میں چھنگلی (چھوٹی انگلی)
میں انگوٹھی پہننے کا اثبات ہے۔ (صحیح مسلم، حدیث: 2095)
مزید تفصیل کے لیے ملا حظہ ہو:
(الضعيفة، رقم: 5499، والإرواء، 3/ 299، 304)
چھنگلی کے علاوہ اس کے ساتھ والی انگلی (بنصر)
میں بھی انگوٹھی پہنی جا سکتی ہے ان کے علاوہ کسی اور انگلی میں انگوٹھی پہننا ممنوع ہے۔
علاوہ ازیں دونوں ہاتھوں میں پہننا جائز ہے تاہم دائیں ہاتھ میں پہننا دائیں ہاتھ کی عمومی فضیلت کے تحت افضل ہے۔
واللہ أعلم۔
حوالہ: سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3648
------------------
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1725
´مردوں کے لیے زرد رنگ کے کپڑے پہننے کی کراہت کا بیان۔`
علی رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے قسی کے بنے ہوئے ریشمی اور زرد رنگ کے کپڑے پہننے سے منع فرمایا ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب اللباس/حدیث: 1725]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
معصفر وہ کپڑا ہے جو عصفر سے رنگا ہواہو،
اس کا رنگ سرخی اور زردی کے درمیان ہوتاہے،
اس رنگ کا لباس عام طور سے کاہن،
جوگی اور سادھو پہنتے ہیں،
ممکن ہے نبی اکرمﷺ کے زمانے کے کاہنوں کا لباس یہی رہاہوجس کی وجہ سے اسے پہننے سے منع کیا گیا۔
حوالہ: سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 1725
------------------