الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الزَّكَاةِ
زکاۃ کے احکام و مسائل
29. باب الْحَثِّ عَلَى الصَّدَقَةِ وَلَوْ بِالْقَلِيلِ وَلاَ تُمْتَنَعُ مِنَ الْقَلِيلِ لاِحْتِقَارِهِ:
29. باب: تھوڑے صدقہ کی فضیلت اور اس کو حقیر نہ جاننے کا بیان۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے: "اے مسلما ن عورتو! کوئی پڑوسن اپنی پڑوسن کے لیے (تحفےکو) حقیر نہ سمجھے چا ہے وہ بکری کا ایک کھر ہو۔ (جو میسر ہے بھیج دو)
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے۔ ”اے مسلمان عورتو! پڑوسن پڑوسن کے لیے تحفہ حقیر نہ سمجھے اگرچہ وہ بکری کا کھر ہی ہو۔“
ترقیم فوادعبدالباقی: 1030
● صحيح البخاري | لا تحقرن جارة لجارتها ولو فرسن شاة |
● صحيح البخاري | لا تحقرن جارة لجارتها ولو فرسن شاة |
● صحيح مسلم | لا تحقرن جارة لجارتها ولو فرسن شاة |
● بلوغ المرام | يا نساء المسلمات لا تحقرن جارة لجارتها ولو فرسن شاة |
تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 2379
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
(1)
ایک دوسرے کے معمولی اور کم تحفہ کو حقیر خیال نہیں کرنا چاہیے کیونکہ مقصود تو دلی محبت و پیار اور تعلق کا اظہار ہے کہ معمولی چیز کے وقت بھی یاد رکھا بڑی چیز کی صورت کیونکر نظرانداز کرے گا۔
(2)
کوفی نحویوں کے نزدیک نساء المسلمات میں نساء موصوف اور المسلمات صفت ہے اور موصوف کی صفت کی طرف اضافت جائز ہے۔
بصری نحویوں کے نزدیک یہاں موصوف محذوف ہے یعنی:
(نساء النفس المسلمات يا إِيْجَاءَاتٌ المسلمات)
حوالہ: تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 2379
------------------