الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كتاب الشفعة
کتاب: شفعہ کے احکام و مسائل
3. بَابُ : إِذَا وَقَعَتِ الْحُدُودُ فَلاَ شُفْعَةَ
3. باب: جائیداد کی حد بندی کے بعد حق شفعہ نہیں ہے۔
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسی جائیداد میں شفعہ کا حکم دیا ہے جو تقسیم نہ کی گئی ہو، لیکن جب تقسیم ہو جائے اور حد بندی ہو تو شفعہ نہیں ہے۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الشفعة/حدیث: 2497]
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 13241، 15249)، مصباح الزجاجة: 884)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/البیوع 75 (3515) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
● سنن ابن ماجه | قضى بالشفعة فيما لم يقسم إذا وقعت الحدود فلا شفعة |
اس سند سے بھی ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اسی طرح مروی ہے۔ ابوعاصم کہتے ہیں: سعید بن مسیب کی روایت مرسل ہے، اور ابوسلمہ کی روایت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے متصل ہے۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الشفعة/حدیث: 2497M]
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 13241، 15249، ومصباح الزجاجة: 885)»
قال الشيخ الألباني: صحيح