مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث885
´نماز میں سجدے کا بیان۔`
عباس بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”جب بندہ سجدہ کرتا ہے تو اس کے ساتھ سات اعضاء سجدہ کرتے ہیں: اس کا چہرہ، اس کی دونوں ہتھیلیاں، دونوں گھٹنے اور دونوں قدم۔“ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 885]
اردو حاشہ:
فائدہ:
سجدہ اللہ کے حضور بندے کی عاجزی کے اظہار کا سب سے افضل طریقہ ہے اس موقع پر جسم کے سات اعضاء زمین کوچھوتے ہیں گویا یہ سب اعضاء عملی طور پر عبودیت کا اظہار کر رہے ہیں۔
دل کے خشوع اور اعضاء کے زمین کوچھونے کا مجموعہ اصل سجدہ ہے۔
بندے کو کوشش کرنی چاہیے کہ اس کا سجدہ زیادہ کامل ہو تاکہ اللہ کی زیادہ سے زیادہ خوشنودی حاصل ہوسکے۔
حوالہ: سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 885