الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


سنن نسائي کل احادیث (5761)
حدیث نمبر سے تلاش:

سنن نسائي
كتاب الجنائز
کتاب: جنازہ کے احکام و مسائل
95. بَابُ : الرُّكُوبِ بَعْدَ الْفَرَاغِ مِنَ الْجَنَازَةِ
95. باب: نماز جنازہ سے فارغ ہونے کے بعد سواری پر بیٹھنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 2028
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ، قال: حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، وَيَحْيَى بْنُ آدَمَ , قَالَا: حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ مِغْوَلٍ، عَنْ سِمَاكٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ، قال:" خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى جَنَازَةِ أَبِي الدَّحْدَاحِ، فَلَمَّا رَجَعَ أُتِيَ بِفَرَسٍ مُعْرَوْرًى فَرَكِبَ وَمَشَيْنَا مَعَهُ".
جابر بن سمرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ابودحداح رضی اللہ عنہ کے جنازے میں (شرکت کے لیے) نکلے، تو جب آپ لوٹنے لگے تو (آپ کے لیے) بغیر زین کے ننگی پیٹھ والا ایک گھوڑا لایا گیا، آپ (اس پر) سوار ہو گئے، اور ہم آپ کے ہمراہ پیدل چلنے لگے۔ [سنن نسائي/كتاب الجنائز/حدیث: 2028]
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الجنائز 28 (965)، (تحفة الأشراف: 2194)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/الجنائز 48 (3178)، سنن الترمذی/الجنائز 29 (1013)، مسند احمد 5/90، 102 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم

   سنن النسائى الصغرىخرج رسول الله على جنازة أبي الدحداح فلما رجع أتي بفرس معرورى فركب ومشينا معه
   صحيح مسلمأتي النبي بفرس معرورى فركبه حين انصرف من جنازة ابن الدحداح ونحن نمشي حوله
   سنن أبي داودصلى النبي على ابن الدحداح ونحن شهود ثم أتي بفرس فعقل حتى ركبه فجعل يتوقص به ونحن نسعى حوله

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث2028  
´نماز جنازہ سے فارغ ہونے کے بعد سواری پر بیٹھنے کا بیان۔`
جابر بن سمرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ابودحداح رضی اللہ عنہ کے جنازے میں (شرکت کے لیے) نکلے، تو جب آپ لوٹنے لگے تو (آپ کے لیے) بغیر زین کے ننگی پیٹھ والا ایک گھوڑا لایا گیا، آپ (اس پر) سوار ہو گئے، اور ہم آپ کے ہمراہ پیدل چلنے لگے۔ [سنن نسائي/كتاب الجنائز/حدیث: 2028]
اردو حاشہ:
جنازہ پڑھنے کے بعد واپسی پر سوار ہوکر آنا جائز ہے۔ اس میں کوئی اختلاف نہیں۔ جاتے وقت بھی سوار ہوکر جایا جا سکتا ہے۔ تفصیل کے لیے دیکھیے، حدیث: 1944 کے فوائد و مسائل۔
   حوالہ: سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 2028   
------------------