الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كتاب المناقب عن رسول الله صلى الله عليه وسلم
کتاب: فضائل و مناقب
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ
صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے اصحاب کے درمیان باہمی بھائی چارا کرایا تو علی رضی الله عنہ روتے ہوئے آئے اور کہا: اللہ کے رسول! آپ نے اپنے اصحاب کے درمیان بھائی چارا کرایا ہے اور میری بھائی چارگی کسی سے نہیں کرائی؟ تو رسول اللہ
صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا:
”تم میرے بھائی ہو دنیا اور آخرت دونوں میں
“۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن غریب ہے،
۲- اس باب میں زید بن ابی اوفی سے بھی روایت ہے۔
[سنن ترمذي/كتاب المناقب عن رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 3720] تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 6677) (ضعیف) (سند میں حکیم بن جبیر ضعیف رافضی ہے)»
قال الشيخ الألباني: ضعيف، المشكاة (6084) // ضعيف الجامع الصغير (1325) //
قال الشيخ زبير على زئي: (3720) إسناده ضعيف ¤ حكيم بن جبير: ضعيف (تقدم:155) وشيخه جميع بن عمير: ضعيف (تقدم:3670)
● جامع الترمذي | أنت أخي في الدنيا والآخرة |
تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3720
´باب`
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے اصحاب کے درمیان باہمی بھائی چارا کرایا تو علی رضی الله عنہ روتے ہوئے آئے اور کہا: اللہ کے رسول! آپ نے اپنے اصحاب کے درمیان بھائی چارا کرایا ہے اور میری بھائی چارگی کسی سے نہیں کرائی؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: ”تم میرے بھائی ہو دنیا اور آخرت دونوں میں۔“ [سنن ترمذي/كتاب المناقب/حدیث: 3720]
اردو حاشہ:
وضاحت:
نوٹ:
(سند میں حکیم بن جبیر ضعیف رافضی ہے)
حوالہ: سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 3720
------------------