الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كتاب المناقب عن رسول الله صلى الله عليه وسلم
کتاب: فضائل و مناقب
66. باب فِي فَضْلِ الأَنْصَارِ وَقُرَيْشٍ
66. باب: انصار اور قریش کے فضائل کا بیان
سعد رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ
صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
”جو قریش کی رسوائی چاہے گا اللہ اسے رسوا کر دے گا
“ ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث اس سند سے غریب ہے،
۲- ہم سے عبد بن حمید نے بیان کیا، وہ کہتے ہیں: مجھے یعقوب بن ابراہیم بن سعد نے خبر دی، وہ کہتے ہیں: مجھ سے میرے والد نے بیان کیا اور انہوں نے صالح بن کیسان سے اور صالح نے ابن شہاب سے اسی سند سے اسی جیسی حدیث روایت کی۔
[سنن ترمذي/كتاب المناقب عن رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 3905] تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 3925) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: اس حدیث سے اللہ کے نزدیک قریش کے مقام و مرتبہ کا ثبوت ہے، کیونکہ قریش ہی سے سب سے افضل نبی پیدا ہوئے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح، الصحيحة (1178)
● جامع الترمذي | من يرد هوان قريش أهانه الله |
تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3905
´انصار اور قریش کے فضائل کا بیان`
سعد رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو قریش کی رسوائی چاہے گا اللہ اسے رسوا کر دے گا“ ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب المناقب/حدیث: 3905]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
اس حدیث سے اللہ کے نزدیک قریش کے مقام ومرتبہ کا ثبوت ہے،
کیونکہ قریش ہی سے سب سے افضل نبی پیدا ہوئے۔
حوالہ: سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 3905
------------------