قرآن مجيد

سورة القيامة
اپنا مطلوبہ لفظ تلاش کیجئیے۔

نمبر آیات تفسیر

1
نہیں، میں قیامت کے دن کی قسم کھاتا ہوں!

2
اور نہیں، میںبہت ملامت کرنے والے نفس کی قسم کھاتا ہوں!

3
کیا انسان گمان کرتا ہے کہ ہم کبھی اس کی ہڈیاں اکٹھی نہیں کریں گے۔

4
کیوں نہیں؟ (ہم انھیں اکٹھا کریں گے) اس حال میں کہ ہم قادر ہیں کہ اس (کی انگلیوں) کے پورے درست کر (کے بنا) دیں۔

5
بلکہ انسان چاہتا ہے کہ اپنے آگے (آنے والے دنوں میں بھی) نافرمانی کرتا رہے۔

6
وہ پوچھتا ہے اٹھ کھڑے ہونے کا دن کب ہو گا؟

7
پھر جب آنکھ پتھرا جائے گی۔

8
اور چاند گہنا جائے گا۔

9
اور سورج اور چاند اکٹھے کر دیے جائیں گے۔

10
انسان اس دن کہے گا کہ بھاگنے کی جگہ کہاں ہے؟

11
ہرگز نہیں، پناہ کی جگہ کوئی نہیں۔

12
اس دن تیرے رب ہی کی طرف جا ٹھہرنا ہے۔

13
اس دن انسان کو بتایا جائے گا جو اس نے آگے بھیجا اور جو پیچھے چھوڑا۔

14
بلکہ انسان اپنے آپ کو خوب دیکھنے والا ہے۔

15
اگرچہ وہ اپنے بہانے پیش کرے۔

16
تو اس کے ساتھ اپنی زبان کو حرکت نہ دے، تاکہ اسے جلدی حاصل کرلے۔

17
بلاشبہ اس کوجمع کرنا اور (آپ کا ) اس کو پڑھنا ہمارے ذمے ہے۔

18
تو جب ہم اسے پڑھیں تو تو اس کے پڑھنے کی پیروی کر۔

19
پھر بلاشبہ اسے واضح کرنا ہمارے ذمے ہے۔

20
ہرگز نہیں، بلکہ تم جلدی ملنے والی کو پسند کرتے ہو۔

21
اور بعد میں آنے والی کو چھوڑ دیتے ہو۔

22
اس دن کئی چہرے ترو تازہ ہوں گے۔

23
اپنے رب کی طرف دیکھنے والے۔

24
اور کئی چہرے اس دن بگڑے ہوئے ہوں گے۔

25
وہ یقین کریں گے کہ ان کے ساتھ کمر توڑنے والی(سختی) کی جائے گی۔

26
ہرگز نہیں، ( وہ وقت یاد کرو) جب (جان) ہنسلیوں تک پہنچ جائے گی۔

27
اور کہا جائے گا کون ہے دم کرنے والا؟

28
اوروہ یقین کرلے گا کہ یہ جدائی ہے۔

29
اور پنڈلی، پنڈلی کے ساتھ لپٹ جائے گی۔

30
اس دن تیرے رب ہی کی طرف روانگی ہے۔

31
سو نہ اس نے سچ مانا اور نہ نماز ادا کی۔

32
اور لیکن اس نے جھٹلایا اور منہ پھیرا۔

33
پھر اکڑتا ہوا اپنے گھر والوں کی طرف چلا۔

34
یہی تیرے لائق ہے، پھر یہی لائق ہے ۔

35
پھر تیرے لائق یہی ہے، پھر یہی لائق ہے۔

36
کیا انسان گمان کرتا ہے کہ اسے بغیر پوچھے ہی چھوڑ دیا جائے گا؟

37
کیا وہ منی کا ایک قطرہ نہیں تھا جو گرایا جاتا ہے۔

38
پھر وہ جما ہوا خون بنا، پھر اس نے پیدا کیا، پس درست بنا دیا۔

39
پھر اس نے اس سے دو قسمیں نر اور مادہ بنائیں۔

40
کیا وہ اس پر قادر نہیں کہ مردوں کو زندہ کر دے؟