قرآن مجيد

سورة النبأ
اپنا مطلوبہ لفظ تلاش کیجئیے۔

نمبر آیات تفسیر

1
کس چیز کے بارے میں وہ آپس میں سوال کر رہے ہیں؟

2
(کیا) اس بڑی خبر کے بارے میں؟

3
وہ کہ جس میں وہ اختلاف کرنے والے ہیں۔

4
ہرگز نہیں، عنقریب وہ جان لیں گے۔

5
پھر ہرگز نہیں، عنقریب وہ جان لیں گے۔

6
کیا ہم نے زمین کو فرش نہیں بنایا۔

7
اور پہاڑوں کو میخیں۔

8
اور ہم نے تمھیں جوڑا جوڑا پیدا کیا۔

9
اور ہم نے تمھاری نیند کو ( باعث) آرام بنایا۔

10
اور ہم نے رات کو لباس بنایا۔

11
اور ہم نے دن کو روزی کمانے کے لیے بنایا۔

12
اور ہم نے تمھارے اوپر سات مضبوط (آسمان) بنائے۔

13
اور ہم نے ایک بہت روشن گرم چراغ بنایا ۔

14
اور ہم نے بدلیوں سے کثرت سے برسنے والا پانی اتارا۔

15
تاکہ ہم اس کے ساتھ غلہ اور پودے اگائیں۔

16
اور گھنے باغات۔

17
یقینا فیصلے کا دن ایک مقرر وقت ہے۔

18
جس دن صور میں پھونکا جائے گا، تو تم فوج در فوج چلے آؤ گے۔

19
اور آسمان کھولا جائے گا تو وہ دروازے دروازے ہو جائے گا۔

20
اور پہاڑ چلائے جائیں گے تو وہ سراب بن جائیں گے۔

21
یقینا جہنم ہمیشہ سے ایک گھات کی جگہ ہے۔

22
سرکشوں کے لیے ٹھکانا ہے۔

23
وہ مدتوں اسی میں رہنے والے ہیں ۔

24
نہ اس میں کوئی ٹھنڈ چکھیں گے اور نہ کوئی پینے کی چیز۔

25
مگر گرم پانی اور بہتی پیپ۔

26
پورا پورا بدلہ دینے کے لیے۔

27
بلاشبہ وہ کسی حساب کی امید نہیں رکھتے تھے۔

28
اور انھوں نے ہماری آیات کو جھٹلایا، بری طرح جھٹلانا۔

29
اور ہر چیز، ہم نے اسے لکھ کر محفوظ کر رکھا ہے ۔

30
پس چکھو کہ ہم تمھیں عذاب کے سوا ہرگز کسی چیز میں زیادہ نہیں کریں گے۔

31
یقینا پرہیزگاروں کے لیے ایک بڑی کامیابی ہے۔

32
باغات اور انگور۔

33
اور ابھری چھاتیوں والی ہم عمر لڑکیاں۔

34
اور چھلکتے ہوئے پیالے۔

35
وہ اس میں نہ کوئی بے ہودہ بات سنیں گے اور نہ ( ایک دوسرے کو) جھٹلانا۔

36
تیرے رب کی طرف سے بدلے میں ایسا عطیہ ہے جو کافی ہو گا۔

37
(اس رب کی طرف سے) جو آسمانوں اور زمین اور ان کے درمیان کی ہر چیز کا رب ہے، بے حد رحم والا، وہ اس سے کوئی بات کرنے کی قدرت نہیں رکھیں گے۔

38
جس دن روح اور فرشتے صف بنا کر کھڑے ہوں گے، وہ کلام نہیں کریں گے، مگر وہی جسے رحمان اجازت دے گا اور وہ درست بات کہے گا۔

39
یہی دن ہے جو حق ہے، پس جو چاہے اپنے رب کی طرف لوٹنے کی جگہ بنا لے۔

40
بلاشبہ ہم نے تمھیں ایک ایسے عذاب سے ڈرا دیا ہے جو قریب ہے، جس دن آدمی دیکھ لے گا جو اس کے دونوں ہاتھوں نے آگے بھیجا اور کافر کہے گا اے کاش کہ میں مٹی ہوتا۔