قرآن مجيد

سورة النازعات
اپنا مطلوبہ لفظ تلاش کیجئیے۔

نمبر آیات تفسیر

1
ان (فرشتوں) کی قسم جو ڈوب کر سختی سے ( جان) کھینچ لینے والے ہیں!

2
اور جو بند کھولنے والے ہیں! آسانی سے کھولنا۔

3
اور جو تیرنے والے ہیں! تیزی سے تیرنا۔

4
پھر جو آگے نکلنے والے ہیں! آگے بڑھ کر۔

5
پھر جو کسی کام کی تدبیر کرنے والے ہیں!

6
جس دن ہلا ڈالے گا سخت ہلانے والا ( زلزلہ )۔

7
اس کے بعد ساتھ ہی پیچھے آنے والا ( زلزلہ ) آئے گا۔

8
کئی دل اس دن دھڑکنے والے ہوں گے۔

9
ان کی آنکھیں جھکی ہوئی ہوں گی۔

10
یہ لوگ کہتے ہیں کیا بے شک ہم یقینا پہلی حالت میں لوٹائے جانے والے ہیں؟

11
کیا جب ہم بوسیدہ ہڈیاں ہو جائیں گے۔

12
انھوں نے کہا یہ تو اس وقت خسارے والا لوٹنا ہو گا۔

13
پس وہ تو صرف ایک ہی ڈانٹ ہو گی۔

14
پس یک لخت وہ زمین کے اوپر موجود ہوں گے۔

15
کیا تیرے پاس موسیٰ کی بات پہنچی ہے؟

16
جب اس کے رب نے اسے مقدس وادی طویٰ میں پکارا۔

17
فرعون کے پاس جا ، یقینا وہ حد سے بڑھ گیا ہے۔

18
پس کہہ کیا تجھے اس بات کی کوئی رغبت ہے کہ تو پاک ہو جائے؟

19
اور میں تیرے رب کی طرف تیری راہ نمائی کروں، پس تو ڈر جائے۔

20
چنانچہ اس نے اسے بہت بڑی نشانی دکھائی۔

21
تو اس نے جھٹلا دیا اور نافرمانی کی ۔

22
پھر واپس پلٹا ، دوڑ بھاگ کرتا تھا ۔

23
پھر اس نے اکٹھا کیا، پس پکارا۔

24
پس اس نے کہا میں تمھارا سب سے اونچا رب ہوں۔

25
تو اللہ نے اسے آخرت اور دنیا کے عذاب میں پکڑ لیا۔

26
بے شک اس میں اس شخص کے لیے یقینا بڑی عبرت ہے جو ڈرتا ہے۔

27
کیا پیدا کرنے میں تم زیادہ مشکل ہو یا آسمان؟ اس نے اسے بنایا۔

28
اس کی چھت کو بلند کیا، پھر اسے برابر کیا۔

29
اور اس کی رات کو تاریک کر دیا اور اس کے دن کی روشنی کو ظاہر کر دیا۔

30
اور زمین، اس کے بعد اسے بچھا دیا۔

31
اس سے اس کا پانی اور اس کا چارا نکالا۔

32
اور پہاڑ، اس نے انھیں گاڑ دیا۔

33
تمھاری اور تمھارے چوپاؤں کی زندگی کے سامان کے لیے۔

34
پھر جب وہ ہر چیز پر چھاجانے والی سب سے بڑی مصیبت آجائے گی ۔

35
جس دن انسان یاد کرے گا جو اس نے کوشش کی۔

36
اور جہنم (ہر) اس شخص کے لیے ظاہر کردی جائے گی جو دیکھتا ہے۔

37
پس لیکن جو حد سے بڑھ گیا ۔

38
اور اس نے دنیا کی زندگی کو ترجیح دی۔

39
توبے شک جہنم ہی (اس کا) ٹھکانا ہے۔

40
اور رہا وہ جو اپنے رب کے سامنے کھڑا ہونے سے ڈر گیا اور اس نے نفس کو خواہش سے روک لیا۔

41
تو بے شک جنت ہی (اس کا) ٹھکانا ہے۔

42
وہ تجھ سے قیامت کے متعلق پوچھتے ہیں کہ اس کا قیام کب ہے؟

43
اس کے ذکر سے تو کس خیال میں ہے؟

44
تیرے رب ہی کی طرف اس (کے علم) کی انتہا ہے ۔

45
توُ تو صرف اسے ڈرانے والا ہے جو اس سے ڈرتا ہے۔

46
گویا وہ جس دن اسے دیکھیں گے وہ (دنیا میں) نہیں ٹھہرے، مگر دن کا ایک پچھلا حصہ، یا اس کا پہلا حصہ ۔