حَلَّ
حَلَّ کے بنیادی معنی ”گرہ کھولنا“ ہے اور اس کی ضد عَقَدَ یعنی گرہ باندھنا ہے ۔ ارباب حلّ وعقد عام فہم لفظ ہے بمعنی صاحبان بیست و کشاد ۔ اورسامان باندھنے اور کھولنے کی یہ کیفیت ہوتی ہے کہ مسافر سامان باندھ کر سفر پر جاتا ہے اور جہاں فروکش ہوتا ہے تو سامان کھول دیتا ہے ۔ لہذا حَلَّ کا لفظ فروکش ہونے اور اترنے کے مفہوم میں استعمال ہونے لگا اور جس طرح مسافرکسی جگہ فروکش ہو کر سامان کھولتا ہے ۔ اسی طرح حَلَّ کا لفظ کسی کام کے نتیجہ کے طور پربھی آتا ہے ۔ کہا جاتا ہے من جرَّب المُجرَّب حَلَّت به الندامة یعنی جو آزمائے ہوئے کو آزمائے اس پر ندامت اترتی ہے ۔
متعلقہ اردو لفظ اور اس کے عربی مترادف
”اتارنا ، اترنا“ کے لیے ”نَزَلَ“ اور ”تَنَزَّلَ“ ، ”حَلَّ“ اور ”هَبَطَ“ کے الفاظ آئے ہیں۔
نَزَلَ
اترنا معروف لفظ ہے ۔ بلندی سے کسی چیز کا نیچے آنا۔ اور اس لفظ کا استعمال عام ہے ۔ (نزول کی شد صعود بھی ہے اور عروج بھی)۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
تَنَزَّلُ الْمَلَائِكَةُ وَالرُّوحُ فِيهَا بِإِذْنِ رَبِّهِمْ مِنْ كُلِّ أَمْرٍ
”اور جو چیز آسمان سے اترتی اور جو اس کی طرف چڑھتی ہے۔“
[97-القدر:4]
حَلَّ
حَلَّ کے بنیادی معنی ”گرہ کھولنا“ ہے اور اس کی ضد عَقَدَ یعنی گرہ باندھنا ہے ۔ ارباب حلّ وعقد عام فہم لفظ ہے بمعنی صاحبان بیست و کشاد ۔ اورسامان باندھنے اور کھولنے کی یہ کیفیت ہوتی ہے کہ مسافر سامان باندھ کر سفر پر جاتا ہے اور جہاں فروکش ہوتا ہے تو سامان کھول دیتا ہے ۔ لہذا حَلَّ کا لفظ فروکش ہونے اور اترنے کے مفہوم میں استعمال ہونے لگا اور جس طرح مسافرکسی جگہ فروکش ہو کر سامان کھولتا ہے ۔ اسی طرح حَلَّ کا لفظ کسی کام کے نتیجہ کے طور پربھی آتا ہے ۔ کہا جاتا ہے من جرَّب المُجرَّب حَلَّت به الندامة یعنی جو آزمائے ہوئے کو آزمائے اس پر ندامت اترتی ہے ۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
مَنْ يَأْتِيهِ عَذَابٌ يُخْزِيهِ وَيَحِلُّ عَلَيْهِ عَذَابٌ مُقِيمٌ
”کس پر عذاب آتا ہے جو اسے رسوا کرے گا اور کس پر ہمیشہ کا عذاب نازل ہوتا ہے؟“
[39-الزمر:40]
ھَبَطَ
کسی چیز کا قہراً یا اضطرار نیچے اتر آنا یا گرنا یا نکلنا جیسے پتھر بلندی سے گرتا ہے۔ بےاختیا ہوکر نکلنا ، اپنے مرتبہ سے فروتر ہونا اور بلندی سے پستی کی طرف جانا اب اس کے مفہوم میں شامل ہے ۔ اب ان کی مثالیں ملاحظہ فرمایئے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
قِيلَ يَا نُوحُ اهْبِطْ بِسَلَامٍ مِنَّا وَبَرَكَاتٍ عَلَيْكَ
”حکم ہوا کہ نوح : ہماری طرف سے سلامتی اور برکتوں کے ساتھ جو تم پر (نازل کی گئی ہیں) اتر آؤ ۔“
[11-هود:48]
نَزَلَ | نزل کا لفظ عام ہے ۔ تنزل ، وحی و احکامات الہی اور شیطانی القاء وغیرہ کے آتا ہے۔ |
حَلَّ | کسی مقام پر اترنے کے لیے ۔ |
ھَبَطَ | قہراً یا اضطرار کسی جگہ سے اترنے ، گرنے یا نکلنے کے لیئے آتا ہے ۔ |
نوٹ:
الفاظ کی یہ فہرست ہر ہفتہ آپڈیٹ ہوتی ہے ، نئے الفاظ شامل کیے جاتے ہیں لہذا دوبارہ وزٹ کیجئے ، اگر کوئی غلطی نظر آئے یا تجاویز دینا چاہیں تو اطلاع دیجیے۔
Abu Talha
Whatsapp:
+92 0331-5902482
Email: islamicurdubooks@gmail.com