لفظ وضاحت

اَمَل
ایسی آرزو اور توقع جس کا پورا ہونا گو متوقع اور منتظر ہوتا ہے تاہم مشکل اور بعید ہوتا ہے چنانچہ ابن فارس نے اس کے معنی ”اَلتَّثَبُّت وَالْاِنْتِظَار“ درج فرمائے ہیں یعنی کسی آرزو کی آس لگائے رکھنا اور اس کی تکمیل کا منتظر رہنا، زندگی کی بہاریں دیکھنے کا آرزو مند رہنا۔ جیسے کسی شاعر نے اپنے دوست سے وفا کی آرزو میں یہ مصرع کہہ دیا جو ”امل“ کے مفہوم کی صحیح ترجمانی کرتا ہے: ؎ وفا فریب ہے طول امل ہے کچھ بھی نہیں!

متعلقہ اردو لفظ اور اس کے عربی مترادف

آرزو، آرزو کرنا
”آرزو ، آرزو کرنا“ کے لیے ”اَمَل“ ، ”اُمْنِيَّة“ ” (مني)“ اور ”وَدَّ“ کے الفاظ قرآن کریم میں آئے ہیں۔
روٹ:أ م ل
اَمَل
ایسی آرزو اور توقع جس کا پورا ہونا گو متوقع اور منتظر ہوتا ہے تاہم مشکل اور بعید ہوتا ہے چنانچہ ابن فارس نے اس کے معنی ”اَلتَّثَبُّت وَالْاِنْتِظَار“ درج فرمائے ہیں یعنی کسی آرزو کی آس لگائے رکھنا اور اس کی تکمیل کا منتظر رہنا، زندگی کی بہاریں دیکھنے کا آرزو مند رہنا۔ جیسے کسی شاعر نے اپنے دوست سے وفا کی آرزو میں یہ مصرع کہہ دیا جو ”امل“ کے مفہوم کی صحیح ترجمانی کرتا ہے: ؎ وفا فریب ہے طول امل ہے کچھ بھی نہیں!
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
ذَرْهُمْ يَأْكُلُوا وَيَتَمَتَّعُوا وَيُلْهِهِمُ الْأَمَلُ فَسَوْفَ يَعْلَمُونَ
”(اے پیغمبر علیہ السلام)! ان کو ان کے حال پر رہنے دو کہ کھا لیں اور فائدہ اٹھا لیں اور (طول) امل ان کو دنیا میں مشغول کیے رہے عنقریب ان کو( اس کا انجام) معلوم ہو جائے گا۔“
[15-الحجر:3]

روٹ:م ن ي
اُمْنِيَّة
”اماني“ ایسی آرزو جس کی کوئی مضبوط بنیاد موجود نہ ہو۔ حسن ظن و تخمین پر کوئی خیال باندھنا پھر اس کی آرزو رکھنا گویا یہ لفظ باطل اور جھوٹی خواہشات اور توقعات لگانے کے لئے آتا ہے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
وَقَالُوا لَنْ يَدْخُلَ الْجَنَّةَ إِلَّا مَنْ كَانَ هُودًا أَوْ نَصَارَى تِلْكَ أَمَانِيُّهُمْ قُلْ هَاتُوا بُرْهَانَكُمْ إِنْ كُنْتُمْ صَادِقِينَ
”اور یہودی اور عیسائی کہتے ہیں کہ یہودیوں اور عیسائیوں کے سوا کوئی بہشت میں نہیں جائے گا ۔ یہ ان لوگوں کے خیالات باطل ہیں۔ اے پیغمبر ! ان سے کہہ دیجئے اگر سچے ہو تو دلیل پیش کرو ۔“
[2-البقرة:111]
اور بعض علماء نے درج ذیل آیت:
إِلَّا أَمَانِيَّ وَإِنْ هُمْ إِلَّا يَظُنُّونَ
”اور ان میں سے بعض ان پڑھ ہیں کہ اپنے خیالات باطل کے سوا (خدا کی) کتابوں سے واقف ہی نہیں اور وہ صرف ظن سے کام لیتے ہیں ۔“
اس میں ”اماني“ سے مراد وہ روایات لی ہیں جو انہوں نے اپنی طرف سے دین میں شامل کر لی تھیں یا تحریف کر لی تھی اور مجاہد نے ”اِلَّا اَمَانِيَّ“ کے معانی ”اِلَّا كَذِباً“ یعنی جھوٹ کیا ہے۔
اور بعض نے ”اَمَانِيّ“ سے مراد ”بےسوچے سمجھے تلاوت کرنا“ مراد لیا ہے۔ جیسا کہ اس خیال کی تائید بعض دوسری آیات بھی کرتی ہیں اور ”تَمَنّٰي“ بمعنی جھوٹی بات کرنا ”تمني الرجل“ بمعنی اس نے جھوٹ بولا۔
قرآن میں ہے:
أَمْ لِلْإِنسَانِ مَا تَمَنَّىٰ
”کیا انسان جس چیز کی آرزو کرتا ہے وہ اسے ضرور ملتی ہے۔“

روٹ:و د د
وَدَّ
اس کے بنیادی معنی میں دو باتیں پائی جاتی ہیں: (1) کسی چیز سے محبت کرنا (2) اس کے حصول کی آرزو کرنا۔ پھر یہ لفظ کبھی دونوں معنوں میں استعمال ہوتا ہے کبھی کسی ایک معنی میں۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
رُبَمَا يَوَدُّ الَّذِينَ كَفَرُوا لَوْ كَانُوا مُسْلِمِينَ
”کسی وقت کافر لوگ آرزو کریں گے کہ اے کاش وہ مسلمان ہوتے ۔“
[15-الحجر:2]
اس آیت میں دونوں باتیں پائی جاتی ہیں۔
درج ذیل آیت میں صرف پہلا مفہوم پایا جاتا ہے :
إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ سَيَجْعَلُ لَهُمُ الرَّحْمَٰنُ وُدًّا
”اور جو لوگ ایمان لائے اور عمل نیک کیے خدا ان کی محبت مخلوقات کے دل میں ڈال دے گا۔“



ماحصل

نمبر لفظ مختصر وضاحت
1
اَمَل
بظاہر غیر متوقع اور دیر سے وقوع پذیر ہونے والی آرزو ۔
2
اُمْنِيَّة
باطل اور بے بنیاد آرزو کو کہتے ہیں اور جس آرزو کی بنیاد موجود ہو وہ رجاء ہے۔
3
وَدَّ
کسی بھی چیز کی محبت اور آرزؤں کو کہتے ہیں نیز دیکھئے ”خواہش“۔

نوٹ:
الفاظ کی یہ فہرست ہر ہفتہ آپڈیٹ ہوتی ہے ، نئے الفاظ شامل کیے جاتے ہیں لہذا دوبارہ وزٹ کیجئے ، اگر کوئی غلطی نظر آئے یا تجاویز دینا چاہیں تو اطلاع دیجیے۔

Abu Talha
Whatsapp: +92 0331-5902482

Email: islamicurdubooks@gmail.com