لفظ وضاحت

اِمَّا
(اِنْ ، مَا )جب حرف شرط کے طور پر آتا ہے۔ تو اس میں حرف اِنْ ہی معنی دیتا ہے مَاحرف زیادت اور صرف تحسین کلام کے لیے آتا ہے۔

متعلقہ اردو لفظ اور اس کے عربی مترادف

اگر
”اگر“ کے لیے ”اِنْ“ ، ”اِمَّا“ اور ”لَوْ“ کے لیے قرآن کریم میں یہ الفاظ استعمال ہوئے ہیں۔
روٹ:a
اِنْ
اِنْ حرف شرط ہے ۔ مستقبل کے لیے آتا ہے اس کا پہلا جملہ شرطیہ ہمیشہ فعل ہوتا ہے اور دوسرے جملہ پر ف داخل ہوتا ہے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
إِنْ تُعَذِّبْهُمْ فَإِنَّهُمْ عِبَادُكَ
”اگر تو انہیں عذاب دے تو وہ تیرے بندے ہیں۔“
[5-المائدة:118]

روٹ:a
اِمَّا
(اِنْ ، مَا )جب حرف شرط کے طور پر آتا ہے۔ تو اس میں حرف اِنْ ہی معنی دیتا ہے مَاحرف زیادت اور صرف تحسین کلام کے لیے آتا ہے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
إِمَّا يَبْلُغَنَّ عِنْدَكَ الْكِبَرَ أَحَدُهُمَا
”اگر ان دونوں میں سے کوئی ایک تمہارے سامنے بڑھاپے کو پہنچ جائے۔“
[17-الإسراء:23]

روٹ:a
لَوْ
حرف شرط مگر اس میں جزا کا جملہ ہمیشہ شرط سے مقید ہوتا ہے اور اس کی جز ا پر ل (لام مفتوحہ) داخل ہوتا ہے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
لَوْ كَانَ عَرَضًا قَرِيبًا وَسَفَرًا قَاصِدًا لَاتَّبَعُوكَ
”اگر مال غنیمت سہل الحصول اور سفر ہلکا ہوتا تو یہ لوگ تمہارے ساتھ چل پڑتے۔“
[9-التوبة:42]



ماحصل

نمبر لفظ مختصر وضاحت
1
اِنْ
لو میں جزا شرط سے مقید ہوتی ہے جو ان کی صورت میں نہیں ہوتی۔ اما جب اگر کے معنوں میں آئے تو اس میں مَاحرف زیادہ ہے جو محض تحسین کے لیے آتا ہے۔
2
اِمَّا
لو میں جزا شرط سے مقید ہوتی ہے جو ان کی صورت میں نہیں ہوتی۔ اما جب اگر کے معنوں میں آئے تو اس میں مَاحرف زیادہ ہے جو محض تحسین کے لیے آتا ہے۔
3
لَوْ
لو میں جزا شرط سے مقید ہوتی ہے جو ان کی صورت میں نہیں ہوتی۔ اما جب اگر کے معنوں میں آئے تو اس میں مَاحرف زیادہ ہے جو محض تحسین کے لیے آتا ہے۔

نوٹ:
الفاظ کی یہ فہرست ہر ہفتہ آپڈیٹ ہوتی ہے ، نئے الفاظ شامل کیے جاتے ہیں لہذا دوبارہ وزٹ کیجئے ، اگر کوئی غلطی نظر آئے یا تجاویز دینا چاہیں تو اطلاع دیجیے۔

Abu Talha
Whatsapp: +92 0331-5902482

Email: islamicurdubooks@gmail.com