لفظ وضاحت

حَرَّف
حرف کے بنیادی معنی کسی چیز کے کنارے کے ہیں اور حرف کے معنی اس کنارے کو موڑ دینا۔ اور حرف کی جمع حروف اور حروف الکلام سے مراد حروف تہجی ہیں۔ تحریف الکلم یہ ہے کہ مسلسل عبارت کے کچھ الفاظ کو سیاق و سباق کا خیال نہ رکھ کر اصل مقام کے بجائے دوسرے مقام پر چسپاں کر دینا۔ جس سے کوئی دوسرا مطلب حاصل کیا جا سکے اور اگر کچھ لفظوں کی بجائے دوسرے لفظ داخل کر دیے جائیں تو یہ تبدیلی ہوگی اور یہود یہ دونوں کام کرلیا کرتے تھے۔

متعلقہ اردو لفظ اور اس کے عربی مترادف

بدل دینا
”بدل دینا“ کے لیے ”بَدَّل“ ، ”حَوَّل“ ، ”غَيَّر“ ، ”حَرَّف“ اور ”تَحَرَّف“ ، ”نَكَّر“ اور ”دَاوَل“ کے الفاظ آئے ہیں۔
روٹ:ب د ل
بَدَّل
بَدَل معروف لفظ ہے یعنی ایک چیز کے عوض کوئی چیز اور بدّل سے مراد کسی چیز کے بدلے دوسری چیز لے آنا۔ گویا پہلی چیز مفقود اور اس کی جگہ دوسری چیز آ موجود ہوتی ہے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
فَهَلْ يَنْظُرُونَ إِلَّا سُنَّتَ الْأَوَّلِينَ فَلَنْ تَجِدَ لِسُنَّتِ اللَّهِ تَبْدِيلًا وَلَنْ تَجِدَ لِسُنَّتِ اللَّهِ تَحْوِيلًا
”یہ اگلے لوگوں کی روش کے سوا کسی اور چیز کے منتظر نہیں سو تم خدا کے دستور میں نہ تو تبدیلی پاؤ گے نہ اسے ٹلتا پاؤ گے۔(عثمانیؒ)“
[35-فاطر:43]

روٹ:ح و ل
حَوَّل
حول کے معنی ابن فارس کےنزدیک تحرك في دور یعنی چکر میں حرکت کرنا ہے. اور کسی چیز کے ارد گرد کو اس کا حول کہتے ہیں۔ اور حَوَّل کے معنی کسی چیز کو اصلی جگہ سے ہٹا کر کسی دوسری جگہ رکھ دینا۔ گویا حول میں چیز مفقود نہیں ہوتی بلکہ اصل مقام سے ہٹ جاتی ہے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
فَهَلْ يَنْظُرُونَ إِلَّا سُنَّتَ الْأَوَّلِينَ فَلَنْ تَجِدَ لِسُنَّتِ اللَّهِ تَبْدِيلًا وَلَنْ تَجِدَ لِسُنَّتِ اللَّهِ تَحْوِيلًا
”یہ اگلے لوگوں کی روش کے سوا کسی اور چیز کے منتظر نہیں سو تم خدا کے دستور میں نہ تو تبدیلی پاؤ گے نہ اسے ٹلتا پاؤ گے۔(عثمانیؒ)“
[35-فاطر:43]
اور خدا کا دستور یہ ہے کہ مجرم کو کو ہلاک کردیا جاتا ہے۔ آیت بالا میں خدا کے دستور میں ”تبدیل “کا مطلب یہ ہے کہ یہ کبی نہیں ہو سکتا۔ مرم قوم پر سزا کی بجائے انعامات ہون لگیں اور تحویل کا مطلب یہ ہے کہ جرم تو کسی کا ہو اور اس کی سزا دوسرے کو ملے۔

روٹ:غ ي ر
غَیَّر
غیر کا معنی سوا۔ کوئی دوسرا اور غیر سے مراد حالت کی تبدیلی ہے۔ غَیّر میں کوئی چیز نہ مفقود ہوتی ہے اور نہ اپنی جگہ سے ٹلتی ہے بلکہ اس کی حالت یا صورت میں تبدیلی واقع ہوتی ہے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
إِنَّ اللَّهَ لَا يُغَيِّرُ مَا بِقَوْمٍ حَتَّى يُغَيِّرُوا مَا بِأَنْفُسِهِمْ
”خدا اس نعمت کو جو کسی قوم کو حاصل ہے نہیں بدلتا جب تک وہ آپ اپنی حالت نہ بدلے۔“
[13-الرعد:11]

روٹ:ح ر ف
حَرَّف
حرف کے بنیادی معنی کسی چیز کے کنارے کے ہیں اور حرف کے معنی اس کنارے کو موڑ دینا۔ اور حرف کی جمع حروف اور حروف الکلام سے مراد حروف تہجی ہیں۔ تحریف الکلم یہ ہے کہ مسلسل عبارت کے کچھ الفاظ کو سیاق و سباق کا خیال نہ رکھ کر اصل مقام کے بجائے دوسرے مقام پر چسپاں کر دینا۔ جس سے کوئی دوسرا مطلب حاصل کیا جا سکے اور اگر کچھ لفظوں کی بجائے دوسرے لفظ داخل کر دیے جائیں تو یہ تبدیلی ہوگی اور یہود یہ دونوں کام کرلیا کرتے تھے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
فَبِمَا نَقْضِهِمْ مِيثَاقَهُمْ لَعَنَّاهُمْ وَجَعَلْنَا قُلُوبَهُمْ قَاسِيَةً يُحَرِّفُونَ الْكَلِمَ عَنْ مَوَاضِعِهِ
”تو ان لوگوں کے عہد توڑنے کے سبب ہم نے ان پر لعنت کی اور ان کے دلوں کو سخت کر دیا یہ لوگ کلمات کتاب کو اپنے مقامات سے بدل دیتے ہیں۔“
[5-المائدة:13]
اور تحرّف بمعنی کنارا یا پہلوان بدلنا اور تَحَرَّفَ عَنْهُ بمعنی کسی سے مائل ہو کر ایک طرف ہو جانا۔

روٹ:ن ك ر
نَکَّر
نکر میں دو باتیں بنیادی طور پر پائی جاتی ہیں۔ (1) اجنبیت (2) ناگواری تنکیر کی ضد تعریف ہے اور منکر کی معروف۔ تنکیر بمعنی کسی کو نہ پہچاننا اور تعریف بمعنی کسی کو پہچاننا۔ اسم نکرہ اور اسم معرفہ مشہور لفظ الفاظ ہیں۔ اور منکر بمعنی برے کام اور معروف بمعنی بھلے کام اور نکر کے معنی اسم نکرہ بنانا بھی ہے۔ اور کسی چیز کی ہیبت کو اس طرح بدل دینا کے وہ اچنبھا معلوم ہو۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
قَالَ نَكِّرُوا لَهَا عَرْشَهَا
”سلیمان علیہ السلام نے کہا اس (بلقیس )کے لئے اس کے تخت کا روپ بدل دو۔“
[27-النمل:41]

روٹ:د و ل
دَاوَل
اَلدَّوْلَة وَ الدَّوْلَة بمعنی گردش کرنا اور دَالَ کی ضد دَارَ ہے۔ دَوْر اور دائرة کا لفظ تنگدستی بدحالی اور گردشِ ایام کے لئے آتا ہے. اور دَوْلَة اور دُوْلَة برے دنوں سے خوشحالی کے ایام پھرنے کو کہتے ہیں. اور دَاوَل بمعنی خوشحالی کے دنوں کا اول بدل کرنا یا پھیر پھیر کر لانا۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
وَتِلْكَ الْأَيَّامُ نُدَاوِلُهَا بَيْنَ النَّاسِ
”اور یہ دن ہیں کہ ہم ان لوگوں میں اولتے بدلتے رہتے ہیں۔“
[3-آل عمران:140]



ماحصل

نمبر لفظ مختصر وضاحت
1
بَدَّل
ایک چیز کو مفقود کرنا اور اس کی جگہ دوسری لانا۔
2
حَوَّل
کسی چیز کو اس کے اصل مقام کی وجہ سے دوسری جگہ کر دینا۔
3
غَیَّر
کسی چیز کی حالت یا صورت میں تبدیلی لانا۔
4
حَرَّف
کسی مسلسل عبارت یا تحریر میں یا اس کے مفہوم میں تبدیلی کرنا۔
5
نَکَّر
روپ بدل لینا۔
6
دَاوَل
اول بدل کرنا اور بہتر حالت کی طرف لانا۔

نوٹ:
الفاظ کی یہ فہرست ہر ہفتہ آپڈیٹ ہوتی ہے ، نئے الفاظ شامل کیے جاتے ہیں لہذا دوبارہ وزٹ کیجئے ، اگر کوئی غلطی نظر آئے یا تجاویز دینا چاہیں تو اطلاع دیجیے۔

Abu Talha
Whatsapp: +92 0331-5902482

Email: islamicurdubooks@gmail.com