لفظ وضاحت

اِفْتَرَآء
فري کے معنی ہیں چمڑے کو سینے اور درست کرنے کے لیے کاٹنے کے ہیں اور اِفْتِرَآء کے معنی اسے خراب کرنے کے لیے کاٹنے کے اور فری یفری بمعنی طوفان جوڑنا اور اِفْتَرٰي کا لفظ اصلاح و فساد دونوں کے لیے آتا ہے لیکن اس کا زیادہ استعمال فساد ہی کے معنوں میں ہوتا ہے قرآن پاک میں یہ لفظ جھوٹ ، شرک اور ظلم کے موقعوں پر استعمال کیا گیا ہے ۔ اور اِفْتِرَآء سے مراد عموما وہ بناوٹی عقائد ہیں جو خود تراش کر خدا تعالی کی طرف منسوب کر دیے جاتے ہیں ۔

متعلقہ اردو لفظ اور اس کے عربی مترادف

بہتان
”بہتان“ کے لیے ”بُهْتَان“ ، ”اِفْك“ اور ”اِفْتَرَآء“ کے الفاظ آئے ہیں۔
روٹ:ب ه ت
بُھْتَان
بَھَتَ کے معنی حیران اور متخیر ہونا یا حیرانی کی وجہ سے خاموش دم بخود ہو جانا اور بہتان ایسی بات کو کہتے ہیں جسے سن کر لوگ ہوش کھو دیں۔ اور حیران و ششدر رہ جائیں اور انہیں یقین نہ آئے یہ بات ممکن العمل ہے ۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
وَلَوْلَا إِذْ سَمِعْتُمُوهُ قُلْتُمْ مَا يَكُونُ لَنَا أَنْ نَتَكَلَّمَ بِهَذَا سُبْحَانَكَ هَذَا بُهْتَانٌ عَظِيمٌ
”اور جب تم نے اسے سنا تھا تو کیوں نہ کہہ دیا کہ ہمیں شایان شان نہیں کہ ایسی بات زبان پر لائیں (پروردگار ) تو پاک ہے یہ تو بہت بڑا بہتان ہے۔“
[24-النور:16]

روٹ:أ ف ك
اِفْک
اَفَکَ کے معنی کسی چیز کو اس کے صحیح رخ سے موڑ دینا ہے ۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
قَالُوا أَجِئْتَنَا لِتَأْفِكَنَا عَنْ آلِهَتِنَا
”وہ (قوم عاد) کہنے لگے کیا تم ہمارے پاس اس لیے آئے ہو کہ ہم کو ہمارے معبودوں سے پھیر دو۔“
[46-الأحقاف:22]
اسی طرح حق سے باطل کی طرف یا سچ سے جھوٹ کی طرف یا اچھے کاموں سے برے کاموں کی طرف پھرنے کو اِفْک کہتے ہیں اور اسی لحاظ سے من گھڑت اور جھوٹی بات اور الزام کو بھی اِفْک کہتے ہیں اور اَفَّاک بمعنی جھوٹی اور من گھڑت باتیں کرنے والا الزام تراش ہے اور ابو ہلال عسکری کے الفاظ میں اِفْک ایسا جھوٹ ہے جس کا تعلق فَاحِشُ الْقُبْح سے ہو۔

روٹ:ف ر ي
اِفْتَرَآء
فري کے معنی ہیں چمڑے کو سینے اور درست کرنے کے لیے کاٹنے کے ہیں اور اِفْتِرَآء کے معنی اسے خراب کرنے کے لیے کاٹنے کے اور فری یفری بمعنی طوفان جوڑنا اور اِفْتَرٰي کا لفظ اصلاح و فساد دونوں کے لیے آتا ہے لیکن اس کا زیادہ استعمال فساد ہی کے معنوں میں ہوتا ہے قرآن پاک میں یہ لفظ جھوٹ ، شرک اور ظلم کے موقعوں پر استعمال کیا گیا ہے ۔ اور اِفْتِرَآء سے مراد عموما وہ بناوٹی عقائد ہیں جو خود تراش کر خدا تعالی کی طرف منسوب کر دیے جاتے ہیں ۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
وَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرَى عَلَى اللَّهِ كَذِبًا
”اور اس شخص سے بڑھ کر کون ظالم ہوگا جو اللہ پر بہتان باندھے۔“
[6-الأنعام:93]
اور فَرِیًّا کا معنی کسی کے ذمہ بہتان اور جھوٹی بات لگا دینا ۔



ماحصل

نمبر لفظ مختصر وضاحت
1
بُھْتَان
بے بنیاد الزامات ، اصل بات کو توڑ موڑ کر بنایا ہوا قصہ۔
2
اِفْک
ایسا الزام جو لوگوں کو درطہ حیرت میں ڈال دے۔
3
اِفْتَرَآء
بناوٹی عقائد جو خود تراش کر اللہ کی طرف منسوب کر دیے جائیں یا جو اصلاح کی بجائے بگاڑ پیدا کریں۔

نوٹ:
الفاظ کی یہ فہرست ہر ہفتہ آپڈیٹ ہوتی ہے ، نئے الفاظ شامل کیے جاتے ہیں لہذا دوبارہ وزٹ کیجئے ، اگر کوئی غلطی نظر آئے یا تجاویز دینا چاہیں تو اطلاع دیجیے۔

Abu Talha
Whatsapp: +92 0331-5902482

Email: islamicurdubooks@gmail.com