حدثنا يحيى بن يحيى التميمي ، حدثنا ابو معاوية ، عن هشام بن عروة ، عن ابيه ، عن عائشة ، قالت: " كان رسول الله صلى الله عليه وسلم، إذا اغتسل من الجنابة، يبدا فيغسل يديه، ثم يفرغ بيمينه على شماله، فيغسل فرجه، ثم يتوضا وضوءه للصلاة، ثم ياخذ الماء، فيدخل اصابعه في اصول الشعر، حتى إذا راى ان قد استبرا، حفن على راسه ثلاث حفنات، ثم افاض على سائر جسده، ثم غسل رجليه "،حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى التَّمِيمِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: " كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، إِذَا اغْتَسَلَ مِنَ الْجَنَابَةِ، يَبْدَأُ فَيَغْسِلُ يَدَيْهِ، ثُمَّ يُفْرِغُ بِيَمِينِهِ عَلَى شِمَالِهِ، فَيَغْسِلُ فَرْجَهُ، ثُمَّ يَتَوَضَّأُ وُضُوءَهُ لِلصَّلَاةِ، ثُمَّ يَأْخُذُ الْمَاءَ، فَيُدْخِلُ أَصَابِعَهُ فِي أُصُولِ الشَّعْرِ، حَتَّى إِذَا رَأَى أَنْ قَدِ اسْتَبْرَأَ، حَفَنَ عَلَى رَأْسِهِ ثَلَاثَ حَفَنَاتٍ، ثُمَّ أَفَاضَ عَلَى سَائِرِ جَسَدِهِ، ثُمَّ غَسَلَ رِجْلَيْهِ "،
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب جنابت کا غسل کرتے تو پہلے دونوں ہاتھ دھوتے پھر داہنے ہاتھ سے پانی ڈالتے اور بائیں ہاتھ سے شرمگاہ دھوتے پھر وضو کرتے، جس طرح نماز کے لئے کرتے تھے۔ پھر پانی لیتے اور اپنی انگلیاں بالوں کی جڑوں میں ڈالتے جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم دیکھتے کہ بال تر ہو گئے تو اپنے سر پر دونوں ہاتھوں سے بھر کر تین چلو ڈالتے پھر سارے بدن پر پانی ڈالتے۔ پھر دونوں پاؤں دھوتے۔
وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا وكيع ، حدثنا هشام ، عن ابيه ، عن عائشة ، ان النبي صلى الله عليه وسلم اغتسل من الجنابة، فبدا فغسل كفيه ثلاثا، ثم ذكر نحو حديث ابي معاوية، ولم يذكر: غسل الرجلين.وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اغْتَسَلَ مِنَ الْجَنَابَةِ، فَبَدَأَ فَغَسَلَ كَفَّيْهِ ثَلَاثًا، ثُمَّ ذَكَرَ نَحْوَ حَدِيثِ أَبِي مُعَاوِيَةَ، وَلَمْ يَذْكُرْ: غَسْلَ الرِّجْلَيْنِ.
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے غسل کیا جنابت کا تو شروع میں دونوں ہاتھوں کو تین مرتبہ دھویا پھر مذکورہ حدیث کی طرح بیان کیا مگر قدموں کو دھونے کا ذکر نہیں کیا۔
حدثنا معاوية بن عمرو ، حدثنا زائدة ، عن هشام ، قال: اخبرني عروة ، عن عائشة ، " ان رسول الله صلى الله عليه وسلم كان إذا اغتسل من الجنابة، بدا فغسل يديه، قبل ان يدخل يده في الإناء، ثم توضا مثل وضوئه للصلاة ".حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ عَمْرٍو ، حَدَّثَنَا زَائِدَةُ ، عَنْ هِشَامٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ ، عَنْ عَائِشَةَ ، " أَنَّ ّرَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا اغْتَسَلَ مِنَ الْجَنَابَةِ، بَدَأَ فَغَسَلَ يَدَيْهِ، قَبْلَ أَنْ يُدْخِلَ يَدَهُ فِي الإِنَاءِ، ثُمَّ تَوَضَّأَ مِثْلَ وُضُوئِهِ لِلصَّلَاةِ ".
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب جنابت کا غسل کرتے تو پہلے دونوں ہاتھ دھوتے برتن میں ہاتھ ڈالنے سے پہلے پھر وضو کرتے جیسے نماز کے لئے وضو کرتے تھے۔
وحدثني علي بن حجر السعدي ، حدثني عيسى بن يونس ، حدثنا الاعمش ، عن سالم بن ابي الجعد ، عن كريب ، عن ابن عباس ، قال: حدثتني خالتي ميمونة ، قالت: " ادنيت لرسول الله صلى الله عليه وسلم غسله من الجنابة، فغسل كفيه مرتين، او ثلاثا، ثم ادخل يده في الإناء، ثم افرغ به على فرجه وغسله بشماله، ثم ضرب بشماله الارض، فدلكها دلكا شديدا، ثم توضا وضوءه للصلاة، ثم افرغ على راسه ثلاث حفنات ملء كفه، ثم غسل سائر جسده، ثم تنحى عن مقامه ذلك، فغسل رجليه، ثم اتيته بالمنديل فرده "،وحَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ السَّعْدِيُّ ، حَدَّثَنِي عِيسَى بْنُ يُونُسَ ، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ ، عَنْ كُرَيْبٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: حَدَّثَتْنِي خَالَتِي مَيْمُونَةُ ، قَالَتْ: " أَدْنَيْتُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غُسْلَهُ مِنَ الْجَنَابَةِ، فَغَسَلَ كَفَّيْهِ مَرَّتَيْنِ، أَوْ ثَلَاثًا، ثُمَّ أَدْخَلَ يَدَهُ فِي الإِنَاءِ، ثُمَّ أَفْرَغَ بِهِ عَلَى فَرْجِهِ وَغَسَلَهُ بِشِمَالِهِ، ثُمَّ ضَرَبَ بِشِمَالِهِ الأَرْضَ، فَدَلَكَهَا دَلْكًا شَدِيدًا، ثُمَّ تَوَضَّأَ وُضُوءَهُ لِلصَّلَاةِ، ثُمَّ أَفْرَغَ عَلَى رَأْسِهِ ثَلَاثَ حَفَنَاتٍ مِلْءَ كَفِّهِ، ثُمَّ غَسَلَ سَائِرَ جَسَدِهِ، ثُمَّ تَنَحَّى عَنْ مَقَامِهِ ذَلِكَ، فَغَسَلَ رِجْلَيْهِ، ثُمَّ أَتَيْتُهُ بِالْمِنْدِيلِ فَرَدَّهُ "،
ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ میری خالہ میمونہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ انہوں نے پانی رکھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے غسل جنابت کے واسطے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلے دونوں پہنچے دھوئے دو بار یا تین بار پھر ہاتھ برتن میں ڈالا اور پانی شرمگاہ پر ڈالا اور بائیں ہاتھ سے دھویا پھر بائیں ہاتھ کو زمین پر پھیرا۔ رگڑ کر زور سے، پھر وضو کیا جیسے نماز کے لئے کرتے تھے۔ پھر اپنے سر پر تین چلو بھر کر ڈالے، پھر سارے بدن کو دھویا، پھر اس جگہ سے سرک گئے اور پاؤں دھوئے، پھر میں رومال لے کر آئی بدن پونچھنے کو۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نہ لیا۔
اس سند سے بھی یہی حدیث مروی ہے مگر سر پر تین چلو کا ذکر نہیں وکیع سے بھی یہی روایت مروی ہے اس میں وضو کی مکمل ترتیب ہے اور انہوں نے کلی اور ناک میں پانی ڈالنے کا بھی ذکر کیا ابومعاویہ کی حدیث میں رومال کا ذکر نہیں۔
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب جنابت کا غسل کرتے تو ایک برتن پانی کا منگواتے حلاب کے برابر (حلاب وہ برتن ہے جس میں اونٹنی کا دودھ دوہتے ہیں) پھر ہاتھ سے پانی لیتے اور پہلے داہنا جانب سر کا دھوتے پھر بایاں جانب بعد اس کے دونوں ہاتھ سے پانی لیتے اور سر پر بہاتے۔