الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْحَيْضِ حیض کے احکام و مسائل 19. باب الاِعْتِنَاءِ بِحِفْظِ الْعَوْرَةِ: باب: ستر چھپانے میں احتیاط۔
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب کعبہ بنایا گیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور سیدنا عباس رضی اللہ عنہ پتھر ڈھونے لگے۔ سیدنا عباس رضی اللہ عنہ نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے تم اپنے تہہ بند کو اٹھا کر کندھے پر ڈال لو پتھر اٹھانے کے لیے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا ہی کیا، اسی وقت زمین پر گر پڑے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھیں آسمان سے لگ گئیں پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوئے اور فرمایا: ”میری ازار میری ازار۔“ انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ازار باندھ دی۔ ابن رافع کی روایت میں کندھے کی جگہ گردن کا ذکر ہے۔
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کے ساتھ پتھر ڈھو رہے تھے کعبہ بنانے کے لئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم تہہ بند باندھے تھے۔ عباس رضی اللہ عنہ نے کہا: جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا تھے، اے میرے بھتیجے! تم اپنی ازار اتار کر مونڈھے پر ڈال لو تو اچھا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ازار کھولی اور مونڈھے پر ڈالی، اسی وقت غش کھا کر گرے۔ پھر اس دن سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ننگا نہیں دیکھا گیا۔
سیدنا مسور بن مخرمہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں ایک بھاری پتھر اٹھائے ہوئے آ رہا تھا اور ہلکی ازار پہنے تھا۔ وہ کھل گئی اور میں پتھر کو زمین پر رکھ نہ سکا۔ یہاں تک کہ اس کی جگہ پر لے گیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جا اور اپنا کپڑا اٹھا، اور ننگے مت چلا کرو۔“
|