الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 5169
´مالک کے خیرخواہ غلام کے ثواب کا بیان۔`
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب غلام اپنے آقا کی خیر خواہی کرے اور اللہ کی عبادت اچھے ڈھنگ سے کرے تو اسے دہرا ثواب ملے گا۔“ [سنن ابي داود/أبواب النوم /حدیث: 5169]
فوائد ومسائل:
صاحب ایمان غلام اور ماتحت کو چاہیے کہ اپنے مالک اور اپنے بڑے کو خیر کی بات کہنے میں نہ بخیلی بنے اور نہ ہچکچائے اس میں بہت بڑا ثواب ہے۔
اور مالک کو بھی چاہیے کہ غلام اور خادم کی نصیحت پرناک بھوں نہ چڑھائے۔
بلکہ اس کو قدر اور تسکین کی نگاہ سے دیکھے اور ایسے غلام اور خادم کو اپنا حقیقی خیر خواہ سمجھتے ہوئے اس کے ساتھ نیکی کرے۔
اور حسن سلوک سے پیش آئے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے۔
(هَلْ جَزَاءُ الْإِحْسَانِ إِلَّا الْإِحْسَانُ) (الرحمٰن۔
60) احسان کا بدلہ احسان ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 5169