الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


سلسله احاديث صحيحه کل احادیث (4103)
حدیث نمبر سے تلاش:


سلسله احاديث صحيحه
الاذان و الصلاة
اذان اور نماز
317. بیعت نبوی کے دوران اقامت صلاۃ کا تذکرہ
حدیث نمبر: 471
-" أبايعك على أن تعبد الله وتقيم الصلاة وتؤتي الزكاة وتناصح المسلمين وتفارق المشرك".
سیدنا جریر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا، اس حال میں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیعت لے رہے تھے۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! ہاتھ پھیلائیں تاکہ میں بھی آپ کی بیعت کروں اور آپ مجھ پر شرط لگائیں، کیونکہ آپ بہتر جانتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں تجھ سے اس بات پر بیعت لیتا ہوں کہ تو اللہ تعالیٰ کی عبادت کرے گا، نماز قائم کرے گا، زکاۃ ادا کرے گا، مسلمانوں سے ہمدردی کرے گا اور مشرکوں سے علیحدگی اختیار کرے گا۔ [سلسله احاديث صحيحه/الاذان و الصلاة/حدیث: 471]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 636
حدیث نمبر: 472
- (ألا تُبايعون رسولَ الله؟! - فردَّدها ثلاث مرات-: على أن تعبدوا الله ولا تشركوا به شيئاً، والصلوات الخمس- وأسرَّ كلمة خفيَّة-[و] أن لا تسألوا الناس شيئاً).
سیدنا عوف بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: ہم سات، آٹھ یا نو آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس موجود تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: کیا تم رسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی بیعت نہیں کرتے؟ ہم نے کہا: ہم نے تھوڑا عرصہ پہلے ہی آپ کی بیعت کی تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تم رسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی بیعت نہیں کرتے؟ ہم نے عرض کی: اے اللہ کے رسول! ہم تو آپ کی بیعت کر چکے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (تیسری دفعہ) فرمایا: کیا تم رسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی بیعت نہیں کرتے؟ سو ہم نے بیعت کے لیے اپنے ہاتھ پھیلا دیے اور کہا: اے اللہ کے رسول! ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیعت تو کر چکے ہیں، اس لیے (آپ وضاحت کیجیئے) اب کس چیز پر بیعت کریں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس بات پر کہ تم ایک اللہ کی عبادت کرو گے، اس کے ساتھ کسی کو شریک نہیں ٹھہراؤ گے، پانچ نمازیں پڑھو گے اور اللہ تعالیٰ کی اطاعت کرو گے۔ اور ایک بات آہستہ انداز میں ارشاد فرمائی کہ لوگوں سے کسی چیز کا سوال نہیں کرو گے۔ میں نے دیکھا کہ اگر ان مذکورہ (بیعت کندگان) میں سے بعض افراد کا کوڑا بھی زمین پر گر جاتا تو وہ کسی سے سوال نہیں کرتے تھے کہ وہ اسے اٹھا کر انہیں پکڑا دے (بلکہ وہ خود اٹھا لیتے تھے)۔ [سلسله احاديث صحيحه/الاذان و الصلاة/حدیث: 472]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 3600