عبید اللہ بن معاذ عنبری نے کہا: ہمیں میرے والد نے حدیث بیان کی انھوں نے کہا ہمیں شعبہ نے محمد بن زیاد سے حدیث بیان کی انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کو بیان کرتے ہو ئے سنا کہ حجرت حسن بن علی رضی اللہ عنہ نے صدقے کی کھجوروں میں سے ایک کھجور لے لی اور اسے اپنے منہ میں ڈا ل لیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "چھوڑو، چھوڑو، پھینک دو اسے کیا تم نہیں جا نتے کہ ہم صدقہ نہیں کھا تے؟"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں حضرت حسن بن علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے صدقہ کی کھجوروں میں سے ایک کھجور لے لی اور اسے اپنے منہ میں ڈال لیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”چھوڑو، چھوڑو، (تھوتھو) اسے پھینک دو، کیا تمھیں معلوم نہیں ہم صدقہ نہیں کھا سکتے؟“
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے آزاد کردہ غلا م ابو یو نس نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کی، انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ نے فرمایا: " میں اپنے گھر لوٹتا ہوں اور اپنے بستر پر ایک کھجور گری ہو ئی پا تا ہوں میں اسے کھا نے کے لیے اٹھا تا ہوں پھر ڈرتا ہوں کہ یہ صدقہ نہ ہو تو اسے پھینک دیتا ہوں۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”واقعہ یہ ہے میں اپنے گھر لوٹتا ہوں اور اپنے بستر پر گری پڑی ایک کھجور پاتا ہوں پھر میں اسے کھانے کے لیے اٹھا لیتا ہوں پھر میں ڈرتا ہوں کہ یہ صدقہ کی نہ ہو تو اسے ڈال دیتا ہوں۔“
ہمام بن منبہ نے کہا: یہ (احادیث) ہیں جو حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے ہمیں محمدرسول صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیں انھوں نے کچھ احادیث بیان کیں ان میں سے (ایک حدیث یہ) ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " اللہ کی قسم! میں اپنے گھروالوں کے پاس لو ٹتا ہوں اور اپنے بستر پر۔۔۔یا اپنے گھر میں۔۔ایک کھجور گری ہوئی پا تا ہوں میں اسے کھا نے کے لیے اٹھا تا ہوں پھر میں ڈرتا ہوں کہ کہیں یہ صدقہ (نہ) ہو (یا صدقے میں سے نہ ہو) تو میں اسے پھینک دیتا ہوں۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ کی قسم! بلاشبہ میں اپنے گھر والوں کی طرف لوٹتا ہوں اور اپنے بستر پر گری ہوئی ایک کھجور پاتا ہوں یا گھر میں پڑی ہوئی پاتا ہوں تو اسے میں کھانے کے ارادہ سے اٹھا لیتا ہوں، پھر میں ڈر جاتا ہوں کہ یہ صدقہ یا صدقہ کی ہی نہ ہو، تو اسے پھینک دیتا ہوں۔“
سفیان نے منصور سے انھوں نے طلحہ بن مصرف سے اور انھوں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک کھجور ملی تو آپ نے فرمایا: "اگر یہ (امکا ن) نہ ہو تا کہ یہ صدقے میں سے ہو سکتی ہے تو میں اسے کھا لیتا۔
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک کھجور ملی تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر اس کے بارے میں صدقہ کی ہونے کا اندیشہ نہ ہوتا تو میں اسے کھا لیتا۔“
زائد ہ نے منصور اور انھوں نے طلحہ بن مصرف سے روایت کی انھوں نے کہا حضرت انس بن ما لک رضی اللہ عنہ نے ہمیں حدیث بیان کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم راستے میں (پڑی ہو ئی) ایک کھجور کے قریب سے گزرے تو فرمایا: "اگر یہ (امکا ن) نہ ہو تا کہ یہ صدقے سے ہو گی تو میں اسے کھا لیتا۔
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم راستہ میں پڑی ہوئی ایک کھجور کے پاس سے گزرے تو فرمایا: ”اگر صدقہ کی ہونے کا اندیشہ نہ ہوتا تو میں اسے کھا لیتا۔“
قتادہ نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک کھجور ملی تو آپ نے فرمایا: " اگر یہ (امکا ن) نہ ہو تا کہ یہ صدقہ ہو گا تو میں اسے کھا لیتا
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہےکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک کھجور (گری پڑی) ملی تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر اس کے بارے میں صدقہ کی ہونے کا اندیشہ نہ ہو تا تو میں اسے کھا لیتا۔“