ہمیں سلیمان بن مغیرہ نے حدیث بیان کی، کہا: ہمیں حمید بن ہلال نے عبداللہ بن مغفل سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: خیبر کے دن مجھے چربی کا (بھرا ہوا) چمڑے کا ایک تھیلا ملا۔ کہا: میں نے اسے اپنے ساتھ چمٹا لیا اور کہا: آج کے دن میں اس میں سے کسی کو کچھ نہیں دوں گا۔ کہا: میں نے مڑ کر دیکھاتو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسکرا رہے تھے
حضرت عبداللہ بن مغفل رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ خیبر کے دن مجھے ایک چمڑے کی تھیلی ملی جس میں چربی تھی تو میں نے اس کو اپنے پاس رکھ لیا اور جی میں کہا، آج میں اس میں کسی کو کچھ نہیں دوں گا، میں نے مڑ کر دیکھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسکرا رہے تھے۔
بہز بن اسد نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: ہمیں شعبہ نے حدیث سنائی، کہا: مجھے حمید بن ہلال نے حدیث بیان کی، کہا: میں نے حضرت عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ کو یہ بتاتے ہوئے سنا: خیبر کے دن ہماری طرف چمڑے کا ایک تھیلا پھینکا گیا جس میں کھانا اور چربی تھی، میں اسے پکڑنے کے لیے جھپٹا۔ کہا: میں نے مڑ کر دیکھا تو (پیچھے) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم موجود تھے۔ تو مجھے آپ سے بہت حیا آئی۔ ابوداود نے شعبہ سے اسی سند کے ساتھ حدیث بیان کی، البتہ انہوں نے "چربی کا (بھرا ہوا) تھیلا" کہا، کھانے کا ذکر نہیں کیا
حضرت عبداللہ بن مغفل رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ خیبر کے دن ہماری طرف ایک چمڑے کی تھیلی پھینکی گئی، جس میں خوراک اور چربی تھی، میں اس کو اٹھانے کے لیے جھپٹا میں نے مڑ کر دیکھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم موجود تھے تو میں آپصلی اللہ علیہ وسلم سے شرما گیا۔