عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص اس قدر ملکیت رکھنے کے باوجود لوگوں سے سوال کرے جو اسے سوال کرنے سے بے نیاز کر دے تو وہ روز قیامت آئے گا تو وہ سوال اس کے چہرے پر خراش کی طرح ہو گا۔ “ صحابہ نے عرض کیا، اللہ کے رسول! وہ کتنی مقدار ہے جو اسے سوال کرنے سے بے نیاز کر سکتی ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”پچاس درہم یا اس کے مساوی سونا۔ “ ضعیف۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الزكاة/حدیث: 1847]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه أبو داود (1626) و الترمذي (650 وقال: حسن.) والنسائي (97/5 ح 2593) و ابن ماجه (1820) والدارمي (386/1 ح 1647) ٭ حکيم بن جبير: ضعيف، و للثوري تدليس عجيب لأنه حدث به عن زبيد عن محمد بن عبد الرحمٰن بن يزيد: ولم يجاوزه، أي مقطوعًا أو مرسلاً!.»