انس بن مالک رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صفیہ کو آزاد کیا اور ان کی آزادی کو ان کا مہر قرار دیا۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- انس کی حدیث حسن صحیح ہے، ۲- اس باب میں صفیہ رضی الله عنہا سے بھی حدیث آئی ہے، ۳- صحابہ کرام وغیرہم میں سے بعض اہل علم کا اسی پر عمل ہے۔ یہی شافعی، احمد اور اسحاق بن راہویہ کا قول ہے، ۴- اور بعض اہل علم نے اس کی آزادی کو اس کا مہر قرار دینے کو مکروہ کہا ہے، یہاں تک کہ اس کا مہر آزادی کے علاوہ کسی اور چیز کو مقرر کیا جائے۔ لیکن پہلا قول زیادہ صحیح ہے۔ [سنن ترمذي/كتاب النكاح عن رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 1115]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «صحیح مسلم/النکاح 14 (1365)، سنن ابی داود/ النکاح 6 (2054)، سنن النسائی/النکاح 64 (3344)، سنن الدارمی/النکاح 45 (2228)، (تحفة الأشراف: 1067 و 1429) (صحیح) و أخرجہ کل من: صحیح البخاری/الصلاة 12 (371)، و صلاة الخوف 6 (947)، والجہاد والمغازي 38 (4200)، والنکاح 13 (5086) و68 (5169)، صحیح مسلم/النکاح (المصدر المذکور) سنن ابن ماجہ/النکاح 42 (1957)، مسند احمد (3/99، 138، 165، 170، 181، 186، 203، 239، 242) من غیر ہذا الوجہ وبعضہم بتغیر یسیر في السیاق۔»