قیلہ بنت مخرمہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے پھر انہوں نے پوری لمبی حدیث بیان کی (اس میں ہے کہ) ایک شخص اس وقت آیا جب سورج چڑھ آیا تھا۔ اس نے کہا: «السلام علیک یا رسول اللہ» ! تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «وعلیک السلام ورحمة اللہ»، اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم (کے جسم) پر دو پرانے کپڑے تھے۔ وہ زعفران سے رنگے ہوئے تھے، اور کثرت استعمال سے ان کا رنگ پھیکا پڑ گیا تھا ۱؎ اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کھجور کی ایک شاخ تھی۔
امام ترمذی کہتے ہیں: قیلہ کی حدیث کو ہم صرف عبداللہ بن حسان کی روایت سے جانتے ہیں۔ [سنن ترمذي/كتاب الأدب عن رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 2814]
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/ الخراج والإمارة 36 (3070) (تحفة الأشراف: 18047) (حسن) (ملاحظہ ہو: صحیح أبی داود رقم 392)»
وضاحت: ۱؎: یعنی: زعفران کا اثر ختم ہو چکا تھا، اس لیے یہ حدیث اگلی حدیث کے منافی نہیں ہے۔
قال الشيخ الألباني: حسن مختصر الشمائل (53 / التحقيق الثانى)
قال الشيخ زبير على زئي: (2814) إسناده ضعيف / د 3070