الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


موطا امام مالك رواية ابن القاسم کل احادیث (657)
حدیث نمبر سے تلاش:


موطا امام مالك رواية ابن القاسم
قرآن و تفسیر کا بیان
5. سات قرأتوں کا بیان
حدیث نمبر: 571
47- مالك عن ابن شهاب عن عروة بن الزبير عن عبد الرحمن بن عبد القاري قال: سمعت عمر بن الخطاب يقول: سمعت هشام بن حكيم يقرأ سورة الفرقان على غير ما أقرؤها عليه، وكان رسول الله صلى الله عليه وسلم أقرأنيها، فكدت أن أعجل عليه، ثم أمهلته حتى انصرف، ثم لببته بردائه فجئت به رسول الله صلى الله عليه وسلم فقلت: يا رسول الله، إني سمعت هذا يقرأ سورة الفرقان على غير ما أقرأتنيها. فقال له رسول الله صلى الله عليه وسلم: ”اقرأ“ فقرأ القراءة التى سمعته يقرأ. فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ”هكذا أنزلت.“ ثم قال لي: ”اقرأ“: فقرأت، فقال: ”هكذا أنزلت. إن هذا القرآن أنزل على سبعة أحرف فاقرؤوا ما تيسر منه.“
سیدنا عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں نے ہشام بن حکیم رضی اللہ عنہ کو سورة الفرقان اس طرح پڑھتے ہوئے سنا جس طرح میں نہیں پڑھتا تھا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ سورت مجھے پڑھائی تھی تو قریب تھا کہ میں ان (ہشام رضی اللہ عنہ) پر جلدی میں حملہ کر دیتا۔ پھرمیں نے انھیں مہلت دی جب وہ (قرأت سے) فارغ ہوئے تو میں ان کی چادر کو ان کے گلے میں لپیٹ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لے گیا پھر میں نے کہا: یا رسول اللہ! جیسے آپ نے مجھے سورة الفرقان پڑھائی ہے، میں نے ان (ہشام) کو سورة الفرقان اس کے خلاف پڑھتے ہوئے سنا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہشام سے فرمایا: پڑھو! تو انہوں نے اسی طرح پڑھا جس طرح میں نے سنا تھا پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ اسی طرح نازل ہوئی ہے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: پڑھو! میں نے (یہ سورت) پڑھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ اسی طرح نازل ہوئی ہے۔ یہ قرآن سات حرفوں (قرأت وں) پر نازل ہوا ہے لہٰذا اس میں سے جو میسر ہو پڑھو۔ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 571]
تخریج الحدیث: «47- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 201/1 ح 474، ك 15 ب 4 ح 5) التمهيد 272/8، الاستذكار: 443، و أخرجه البخاري (2419) ومسلم (818) من حديث مالك به .»

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح