الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


شمائل ترمذي کل احادیث (417)
حدیث نمبر سے تلاش:


شمائل ترمذي
بَابُ مَا جَاءَ فِي لِبَاسِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لباس کا بیان
15. آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رومی جبہ زیب تن فرمایا
حدیث نمبر: 71
حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ عِيسَى قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ قَالَ: حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَبِسَ جُبَّةً رُومِيَّةً ضَيِّقَةَ الْكُمَّيْنِ"
عروہ بن مغیرہ بن شعبہ اپنے والد محترم سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے رومی جبہ پہنا، جس کی دونوں آستینیں تنگ تھیں۔ [شمائل ترمذي/بَابُ مَا جَاءَ فِي لِبَاسِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ/حدیث: 71]
تخریج الحدیث: «صحيح» :
«‏‏‏‏(سنن ترمذي: 1768، وقال: هذا حديث حسن صحيح)، شرح السنة (6/12 ح 3070) والا نوار كلاهما للبغوي (755)»
«من حديث الترمذي عن يوسف بن عيسي عن وكيع عن يونس بن ابي اسحاق عن الشعبي به .»
مسند احمد (255/4 ح 18239) «عن وكيع عن يونس بن ابي اسحاق عن الشعبي به .»
تنبیہ: شمائل ترمذی میں غلطی سے «يونس بن ابي اسحاق عن ابيه عن الشعبي» چھپ گیا ہے، جبکہ صحیح یہ ہے کہ یہ سند «يونس بن ابي اسحاق عن الشعبي يعنى عن ابيه» کے بغیر ہے، جیسا کہ سنن ترمذی، شرح السنہ، الانوار اور مسند احمد میں ہے۔
یونس بن ابی اسحاق سے اسے امام وکیع بن الجراح کے علاوہ سفیان بن عیینہ [مسند حميدي بتحقيقي: 758 ] اور عیسیٰ بن یونس [ سنن ابي داؤد: 1151 ] نے بھی «عن الشعبي» کی سند سے روایت کیا ہے۔
یونس بن ابی اسحاق تدلیس سے بری تھے، لہٰذا یہ سند صحیح ہے اور اس کے صحیح شواہد بھی ہیں۔

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح