الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


شمائل ترمذي کل احادیث (417)
حدیث نمبر سے تلاش:


شمائل ترمذي
بَابُ مَا جَاءَ فِي خُفِّ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے موزوں کا بیان
1. نجاشی کے تحائف میں موزے بھی تھے
حدیث نمبر: 72
حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ دَلْهَمِ بْنِ صَالِحٍ، عَنْ حُجَيْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنِ ابْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ النَّجَاشِيَّ أَهْدَى لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خُفَّيْنِ أَسْوَدَيْنِ سَاذَجَيْنِ، فَلَبِسَهُمَا ثُمَّ تَوَضَّأَ وَمَسَحَ عَلَيْهِمَا"
سیدنا بریدۃ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نجاشی (شاہ حبشہ) نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو سیاہ رنگ کے دو موزے بطور ہدیہ بھیجے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں پہنا، پھر وضو فرمایا تو ان پر مسح کیا۔ [شمائل ترمذي/بَابُ مَا جَاءَ فِي خُفِّ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ/حدیث: 72]
تخریج الحدیث: «سنده ضعيف» :
«‏‏‏‏(سنن ترمذي:2820، وقال:هذا حديث حسن)، (سنن ابي داود: 155)، (سنن ابن ماجه: 549)»
اس روایت کا راوی دلہم بن صالح ضعیف ہے۔ [ديكهئے تقريب التهذيب: 1830]
السنن الکبری للبیہقی [283/1] میں دلہم کی روایت کا ایک شاہد بھی ہے، جس کی سند حفص بن غیاث کی تدلیس (عن) کی وجہ سے ضعیف ہے۔

قال الشيخ زبير على زئي: سنده ضعيف