سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مومن وہ نہیں ہوتا جو خود تو سیر ہو جائے اور اس کا ہمسایہ بھوکا رہے۔“[سلسله احاديث صحيحه/الاداب والاستئذان/حدیث: 2828]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 149
حدیث نمبر: 2829
-" لا خير فيها، هي من أهل النار. يعني امرأة تؤذي جيرانها بلسانها".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ کسی نے کہا: اے اللہ کے رسول! فلاں عورت رات کو قیام کرتی ہے، دن کو روزہ رکھتی ہے، صدقہ و خیرات کرتی ہے اور دیگر امور خیر کرتی ہے، لیکن ہمسائیوں کو اپنی زبان سے تکلیف دیتی ہے، (ایسی عورت کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے)؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایسی عورت میں تو کوئی خیر نہیں، یہ تو جہنمی ہے۔“ اس کے بعد اس نے کہا: فلاں عورت صرف فرض نمازیں ادا کرتی ہے اور پنیر کے ٹکڑوں کا صدقہ کرتی ہے، لیکن کسی کو تکلیف نہیں دیتی، (اس کے بارے میں کیا ہے)؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ جنتی عورت ہے۔“[سلسله احاديث صحيحه/الاداب والاستئذان/حدیث: 2829]