الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


بلوغ المرام کل احادیث (1359)
حدیث نمبر سے تلاش:


بلوغ المرام
كتاب النكاح
نکاح کے مسائل کا بیان
13. باب الرضاع
13. دودھ پلانے کا بیان
حدیث نمبر: 964
عن عائشة رضي الله عنها قالت: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: «‏‏‏‏لا تحرم المصة والمصتان» ‏‏‏‏ أخرجه مسلم.
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ایک دو دفعہ دودھ چوسنے سے حرمت ثابت نہیں ہوتی۔ (مسلم) [بلوغ المرام/كتاب النكاح/حدیث: 964]
تخریج الحدیث: «أخرجه مسلم، الرضاع، باب في المصة والمصتان، حديث:1450.»

حدیث نمبر: 965
وعنها رضي الله عنها قالت: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: «انظرن من إخوانكن فإنما الرضاعة من المجاعة» ‏‏‏‏ متفق عليه.
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ضرور غور کر لیا کرو کہ تمہارے بھائی کون ہیں کیونکہ رضاعت اس وقت معتبر ہے جب دودھ بھوک کے وقت پیا جائے۔ (بخاری و مسلم) [بلوغ المرام/كتاب النكاح/حدیث: 965]
تخریج الحدیث: «أخرجه البخاري، النكاح، باب من قال لا رضاع بعد حولين...، حديث:5102، 2647، ومسلم، الرضاع، باب إنما الرضاعة من المجاعة، حديث:1455.»

حدیث نمبر: 966
وعنها رضي الله عنها قالت: جاءت سهلة بنت سهيل فقالت: يا رسول الله إن سالما مولى أبي حذيفة معنا في بيتنا وقد بلغ ما يبلغ الرجال؟ فقال: «أرضعيه تحرمي عليه» رواه مسلم.
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ سھلہ بنت سہیل رضی اللہ عنہا آئیں اور عرض کیا، اے اللہ کے رسول! سالم ابوحذیفہ کا آزاد کردہ غلام ہمارے گھر میں ہمارے ساتھ ہی رہتا ہے وہ مرد کی حد بلوغت کو پہنچ گیا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اسے اپنا دودھ پلا دو، تو اس پر حرام ہو جائے گی۔ (مسلم) (نوٹ: یہ واقعہ ان کے ساتھ خاص ہے۔) [بلوغ المرام/كتاب النكاح/حدیث: 966]
تخریج الحدیث: «أخرجه مسلم، الرضاع، باب رضاعة الكبير، حديث:1453.»

حدیث نمبر: 967
وعنها أن أفلح أخا أبي القعيس جاء يستأذن عليها بعد الحجاب قالت: فأبيت أن آذن له فلما جاء رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم أخبرته بالذي صنعت فأمرني أن آذن له علي وقال: «‏‏‏‏إنه عمك» ‏‏‏‏ متفق عليه.
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ابوالقعیس کا بھائی افلح حجاب کے بعد سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے ہاں آنے کیلئے اجازت طلب کرتا رہا۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کا اپنا بیان ہے کہ میں نے انہیں اندر آنے کی اجازت نہ دی۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے تو میں نے سارا واقعہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سنایا جو میں نے اس کے ساتھ کیا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے حکم دیا کہ میں ان کو اپنے پاس آنے کی اجازت دے دیا کروں اور فرمایا کہ وہ تمہارا چچا ہے۔ (بخاری و مسلم) [بلوغ المرام/كتاب النكاح/حدیث: 967]
تخریج الحدیث: «أخرجه البخاري، النكاح، باب لبن الفحل، حديث:5103، ومسلم، الرضاع، باب تحريم الرضاعة من ماء الفحل، حديث:1445.»

حدیث نمبر: 968
وعنها رضي الله عنها قالت:" كان فيما أنزل من القرآن: عشر رضعات معلومات يحرمن ثم نسخن بخمس معلومات فتوفي رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم وهن فيما يقرأ من القرآن" رواه مسلم
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ قرآن میں یہ حکم نازل کیا گیا تھا کہ دس بار دودھ پینا جبکہ اس کے پینے کا یقین ہو جائے نکاح کو حرام کرتا ہے۔ پھر یہ حکم منسوخ کر دیا گیا۔ پانچ بار (یعنی دودھ پینے کے حکم) سے پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وفات پائی، اس وقت پانچ کی تعداد قرآن میں پڑھی جاتی تھی۔ (مسلم) [بلوغ المرام/كتاب النكاح/حدیث: 968]
تخریج الحدیث: «أخرجه مسلم، الرضاع، باب التحريم بخمس رضعات، حديث:1452.»

حدیث نمبر: 969
وعن ابن عباس رضي الله عنهما أن النبي صلى الله عليه وآله وسلم أريد على ابنة حمزة فقال: «‏‏‏‏إنها لا تحل لي إنها ابنة أخي من الرضاعة ويحرم من الرضاعة ما يحرم من النسب» ‏‏‏‏ متفق عليه.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو آمادہ کیا گیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے چچا حمزہ رضی اللہ عنہ کی بیٹی سے نکاح کر لیں۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وہ میرے لئے حلال نہیں اس لئے کہ وہ میرے رضائی بھائی کی بیٹی ہے۔ جو عورت رشتہ و نسب سے حرام ہے وہی رضاعت سے بھی حرام ہے۔ (بخاری و مسلم) [بلوغ المرام/كتاب النكاح/حدیث: 969]
تخریج الحدیث: «أخرجه البخاري، النكاح، باب "وأمهاتكم اللاتي أرضعنكم"، حديث:5100، ومسلم، الرضاع، باب تحريم ابنة الأخ من الرضاعة، حديث:1447.»

حدیث نمبر: 970
وعن أم سلمة رضي الله عنها قالت: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: «‏‏‏‏لا يحرم من الرضاع إلا ما فتق الأمعاء وكان قبل الفطام» .‏‏‏‏ رواه الترمذي وصححه هو والحاكم.
سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا دودھ پینے کو کوئی قسم حرام نہیں کرتی مگر وہ قسم جو انتڑیوں کو کھول دے اور دودھ چھڑانے کی مدت سے پہلے ہو۔ اسے ترمذی نے روایت کیا ہے اور ترمذی اور حاکم نے اسے صحیح کہا ہے۔ [بلوغ المرام/كتاب النكاح/حدیث: 970]
تخریج الحدیث: «أخرجه الترمذي، الرضاع، باب ما جاء ما ذكر أن الرضاعة لا تحرم إلا في الصغر دون الحولين، حديث:1152، والحاكم: لم أجده، وابن حبان(الموارد)، حديث:1250.»

حدیث نمبر: 971
وعن ابن عباس رضي الله عنهما قال:" لا رضاع إلا في الحولين" رواه الدارقطني وابن عدي مرفوعا وموقوفا ورجحا الموقوف.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا کہ کوئی رضاعت معتبر نہیں سوائے اس رضاعت کے جو دو سال کے دوران میں ہو۔ اسے دارقطنی اور ابن عدی نے مرفوع اور موقوف روایت کیا ہے مگر ترجیح دونوں نے موقوف کو دی ہے۔ [بلوغ المرام/كتاب النكاح/حدیث: 971]
تخریج الحدیث: «أخرجه الدارقطني: 4 /173 / 174، وابن عدي في اكامل:7 /2562، والبيهقي: 7 /462.* سفيان بن عيينة عنعن.»

حدیث نمبر: 972
وعن ابن مسعود رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: «‏‏‏‏لا رضاع إلا ما أنشز العظم وأنبت اللحم» ‏‏‏‏ أخرجه أبو داود.
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا رضاعت وہی معتبر ہے جو ہڈیوں کی نشوونما کرے اور گوشت پیدا کرے۔ (ابوداؤد) [بلوغ المرام/كتاب النكاح/حدیث: 972]
تخریج الحدیث: «أخرجه أبوداود، النكاح، باب في رضاعة الكبير، حديث:2059، أبوموسيٰ الهلالي وأبوه مجهولان.»

حدیث نمبر: 973
وعن عقبة بن الحارث أنه تزوج أم يحيي بنت أبي إهاب فجاءت امرأة فقالت: قد أرضعتكما فسأل النبي صلى الله عليه وآله وسلم فقال: «‏‏‏‏كيف وقد قيل؟» ‏‏‏‏ ففارقها عقبة فنكحت زوجا غيره. أخرجه البخاري.
سیدنا عقبہ بن حارث رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے ام یحییٰ بنت ابی اھاب رضی اللہ عنہا سے نکاح کر لیا تو ایک عورت آئی اور کہنے لگی کہ میں نے تم دونوں کو دودھ پلایا ہے۔ عقبہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اب تم اسے کس طرح اپنے نکاح میں رکھ سکتے ہو جبکہ رضاعت کی اطلاع دے دی گئی ہے۔ چنانچہ عقبہ نے اس عورت کو جدا کر دیا اور اس خاتون نے دوسرے آدمی سے نکاح کر لیا۔ (بخاری) [بلوغ المرام/كتاب النكاح/حدیث: 973]
تخریج الحدیث: «أخرجه البخاري، النكاح، باب شهادة المرضعة، حديث:5104.»

حدیث نمبر: 974
وعن زياد السهمي قال:" نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم أن تسترضع الحمقى" أخرجه أبو داود وهو مرسل وليست لزياد صحبة.
سیدنا زیاد سہمی رحمہ اللہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے احمق و کم عقل عورتوں کا دودھ پلانے سے منع فرمایا ہے۔ اسے ابوداؤد نے نکالا ہے اور یہ مرسل ہے کیونکہ زیاد کو صحابی ہونے کا شرف حاصل نہیں۔ [بلوغ المرام/كتاب النكاح/حدیث: 974]
تخریج الحدیث: « [إسناده ضعيف، ومرسل] أخرجه أبوداود في المراسيل، حديث:207، وزاد: "فإن العين يشبه" وفيه هشام بن إسماعيل المكي وهو مجهول.»