الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث (981)
حدیث نمبر سے تلاش:


مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الصلوٰة
نماز کے احکام و مسائل
4. نماز میں اگر تھوک آ جائے تو کیا کِیا جائے
حدیث نمبر: 130
أَخْبَرَنَا وَكِيعٌ، ثنا شُعْبَةُ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مِهْرَانَ، عَنْ أَبِي رَافِعٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: إِذَا كَانَ أَحَدُكُمْ فِي الصَّلَاةِ فَلَا يَبْزُقْ بَيْنَ يَدَيْهِ وَلَا عَنْ يَمِينِهِ، وَلَكِنْ تَحْتَ قَدَمِهِ الْيُسْرَى، فَإِنْ لَمْ يَسْتَطِعْ قَالَ بَيْنَهُمَا كَذَا وَبَزَقَ فِي ثَوْبِهِ فَذَلِكَ.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آب صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی حالت نماز میں ہو تو وہ نہ اپنے سامنے تھوکے نہ اپنی دائیں جانب، لیکن اپنے بائیں پاؤں کے نیچے، اگر نہ کر سکے، اور اس طرح کرے انہوں نے اپنے کپڑے میں تھوک لیا، پس اسے مل دیا۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الصلوٰة/حدیث: 130]
تخریج الحدیث: «مسلم، كتاب المساجد، باب النهي عن البصاق، الخ، رقم: 551 . سنن ابي داود، رقم: 478 . مسند احمد: 266/2»

حدیث نمبر: 131
أَخْبَرَنَا الْمَخْزُومِيُّ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، ثنا الْقَاسِمُ بْنُ مِهْرَانَ الْقَيْسِيُّ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا رَافِعٍ، حَدَّثَنِي، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: إِذَا كَانَ أَحَدُكُمْ فِي الصَّلَاةِ فَلَا يَبْزُقْ إِلَى الْقِبْلَةِ وَلَا يَبْصُقْ عَنْ يَمِينِهِ، وَلْيَبْزُقْ تَحْتَ قَدَمِهِ الْيُسْرَى، فَإِنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَلْيَبْزُقْ فِي نَاحِيَةِ ثَوْبِهِ، وَلْيَتْفُلْ هَكَذَا وَعَزَلَ ثَوْبَهُ.
قاسم بن مہران القیسی نے بیان کیا، میں نے ابورافع کو سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے حوالے سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہوئے سنا، آب صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی نماز میں ہو تو وہ اپنے سامنے اور اپنی دائیں جانب نہ تھوکے، اور اپنے بائیں پاؤں کے نیچے تھوکے، اگر ایسے نہ کر سکے تو پھر اپنے کپڑے کے کنارے پر تھوک کر اس طرح کر لے اور انہوں نے اپنے کپڑے کو مل لیا۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الصلوٰة/حدیث: 131]
تخریج الحدیث: «السابق»