سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کثرت سے یہ دعا کیا کرتے تھے: ”اے اللہ! میں تجھ سے صحت کا سوال کرتا ہوں، پاک دامنی، امانت اور حسن اخلاق کی التجا کرتا ہوں، اور تقدیر پر راضی رہنے کا سوالی ہوں۔“[الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 307]
تخریج الحدیث: «ضعيف: أخرجه الطبراني فى الدعاءِ: 1406 و البزار: 3187 و الخرائطي فى مكارم الاخلاق: 71/1 و البيهقي فى الشعب: 60/11 - انظر المشكاة: 2500، التحقيق الثاني»
یزید بن بابنوس سے روایت ہے کہ ہم ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کی: ام المؤمنین! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا اخلاق کیا تھا؟ انہوں نے فرمایا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا اخلاق قرآن تھا۔ تم نے سورت مومنون پڑھی ہے؟ پھر فرمایا: پڑھو! ”یقیناً مومن فلاح پا گئے۔“ یزید کہتے ہیں میں نے پڑھا: ”یقیناً مومن فلاح پا گئے . . . . . . اپنی شرمگاہ کی حفاظت کرنے والے ہیں“ تک۔ انہوں نے فرمایا: یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا اخلاق تھا۔ [الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 308]
تخریج الحدیث: «ضعيف: رواه النسائي فى الكبرىٰ: 193/10 و الحاكم: 426/2 و البيهقي فى الدلائل: 309/1 و أبوالشيخ فى أخلاق النبى صلى الله عليه وسلم: 124/1»