الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


الادب المفرد کل احادیث (1322)
حدیث نمبر سے تلاش:


الادب المفرد
كِتَابُ رَحْمَةِ
كتاب رحمة
175. بَابُ رَحْمَةِ الْعِيَالِ
175. اہل و عیال پر رحمت و شفقت کرنا
حدیث نمبر: 376
حَدَّثَنَا حَرَمِيُّ بْنُ حَفْصٍ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ‏:‏ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرْحَمَ النَّاسِ بِالْعِيَالِ، وَكَانَ لَهُ ابْنٌ مُسْتَرْضَعٌ فِي نَاحِيَةِ الْمَدِينَةِ، وَكَانَ ظِئْرُهُ قَيْنًا، وَكُنَّا نَأْتِيهِ، وَقَدْ دَخَنَ الْبَيْتُ بِإِذْخِرٍ، فَيُقَبِّلُهُ وَيَشُمُّهُ‏.‏
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنے اہل و عیال کے ساتھ سب لوگوں سے بڑھ کر رحم کرنے والے تھے۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک بیٹا (ابراہیم) دودھ پینے کے لیے مدینہ کے قریب ایک علاقے میں تھا۔ اس کا رضاعی باپ لوہار کا کام کرتا تھا اور ہم اس کے پاس جایا کرتے تھے، جبکہ اس نے اذخر گھاس کی دھونی سے گھر کو گرم اور خوشبو دار کیا ہوتا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسے بوسہ دیتے اور سونگھتے تھے۔ [الادب المفرد/كِتَابُ رَحْمَةِ/حدیث: 376]
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه مسلم، كتاب الفضائل: 63، 2316 - انظر الصحيحة: 2089»

قال الشيخ الألباني: صحيح

حدیث نمبر: 377
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ كَيْسَانَ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ‏:‏ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلٌ وَمَعَهُ صَبِيٌّ، فَجَعَلَ يَضُمُّهُ إِلَيْهِ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏ ”أَتَرْحَمُهُ‏؟“‏ قَالَ‏:‏ نَعَمْ، قَالَ‏:‏ ”فَاللَّهُ أَرْحَمُ بِكَ مِنْكَ بِهِ، وَهُوَ أَرْحَمُ الرَّاحِمِينَ‏.‏“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور اس کے ساتھ بچہ بھی تھا۔ وہ پیار سے اسے سینے سے لگانے لگا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تم اس پر رحمت و شفقت کرتے ہو؟ اس نے کہا: ہاں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تم پر اس سے بھی زیادہ رحم کرنے والا ہے جتنا تم اس (بچے) پر مہربان ہو۔ وہ تمام رحم کرنے والوں سے بڑھ کر رحم کرنے والا ہے۔ [الادب المفرد/كِتَابُ رَحْمَةِ/حدیث: 377]
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه النسائي فى جزء فيه مجلسان: 2 و البيهقي فى شعب الإيمان: 7134 و ابن منده فى التوحيد: 360»

قال الشيخ الألباني: صحيح