الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


الادب المفرد کل احادیث (1322)
حدیث نمبر سے تلاش:


الادب المفرد
كِتَابُ رَحْمَةِ
كتاب رحمة
176. بَابُ رَحْمَةِ الْبَهَائِمِ
176. جانوروں پر رحم کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 378
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ‏:‏ حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ سُمَيٍّ مَوْلَى أَبِي بَكْرٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ السَّمَّانِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ‏:‏ ”بَيْنَمَا رَجُلٌ يَمْشِي بِطَرِيقٍ اشْتَدَّ بِهِ الْعَطَشُ، فَوَجَدَ بِئْرًا فَنَزَلَ فِيهَا، فَشَرِبَ ثُمَّ خَرَجَ، فَإِذَا كَلْبٌ يَلْهَثُ، يَأْكُلُ الثَّرَى مِنَ الْعَطَشِ، فَقَالَ الرَّجُلُ‏:‏ لَقَدْ بَلَغَ هَذَا الْكَلْبَ مِنَ الْعَطَشِ مِثْلُ الَّذِي كَانَ بَلَغَنِي، فَنَزَلَ الْبِئْرَ فَمَلَأَ خُفَّاهُ، ثُمَّ أَمْسَكَهَا بِفِيهِ، فَسَقَى الْكَلْبَ، فَشَكَرَ اللَّهُ لَهُ، فَغَفَرَ لَهُ“، قَالُوا‏:‏ يَا رَسُولَ اللهِ، وَإِنَّ لَنَا فِي الْبَهَائِمِ أَجْرًا‏؟‏ قَالَ‏:‏ ”فِي كُلِّ ذَاتِ كَبِدٍ رَطْبَةٍ أَجْرٌ‏.‏“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک آدمی کسی راستے پر چلا جا رہا تھا کہ اسے شدید پاس لگی۔ اس نے ایک کنواں پایا تو اس میں اترا اور پانی پیا۔ پھر نکلا تو کیا دیکھتا ہے کہ ایک کتا ہانپ رہا ہے اور پیاس کی وجہ سے گیلی مٹی کھا رہا ہے۔ آدمی نے سوچا کہ اس کتے کو بھی اسی طرح پیاس لگی ہے جس طرح میں پیاس کی وجہ سے مشقت میں پڑا تھا، چنانچہ وہ کنویں میں اترا اور اپنا ایک موزہ بھر کر اسے منہ سے پکڑ کر باہر نکلا، پھر کتے کو وہ پانی پلا دیا۔ اللہ تعالیٰ نے اس کی قدر دانی کی اور اسے معاف کر دیا۔ صحابہ نے عرض کیا: اللہ کے رسول! جانوروں کے کھلانے پلانے میں بھی ہمارے لیے ثواب ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر تر جگر والے (کے ساتھ احسان کرنے) میں اجر ہے۔ [الادب المفرد/كِتَابُ رَحْمَةِ/حدیث: 378]
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، كتاب الأدب، باب رحمة الناس و البهائم: 6009 و مسلم: 2244 و أبوداؤد: 2550 - انظر الصحيحة: 29»

قال الشيخ الألباني: صحيح

حدیث نمبر: 379
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ‏:‏ حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ‏:‏ ”عُذِّبَتِ امْرَأَةٌ فِي هِرَّةٍ حَبَسَتْهَا حَتَّى مَاتَتْ جُوعًا، فَدَخَلَتِ فِيهَا النَّارَ، يُقَالُ، وَاللَّهُ أَعْلَمُ‏:‏ لاَ أَنْتِ أَطْعَمْتِيهَا، وَلاَ سَقِيتِيهَا حِينَ حَبَسْتِيهَا، وَلاَ أَنْتِ أَرْسَلْتِيهَا، فَأَكَلَتْ مِنْ خَشَاشِ الأَرْضِ‏.‏“
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک عورت کو بلی کی وجہ سے عذاب دیا گیا، اس طرح کہ اس نے اسے باندھ دیا حتی کہ وہ بھوک سے مر گئی، تو وہ عورت اس وجہ سے آگ میں داخل ہوئی۔ واللہ اعلم، اس سے یوں کہا جاتا ہے: جب تو نے اسے باندھا تو نہ تو نے اس کو کھلایا اور نہ پانی پلایا، اور نہ تو نے اس کو چھوڑا کہ وہ خود حشرات الارض کھا کر ہی جان بچاتی۔ [الادب المفرد/كِتَابُ رَحْمَةِ/حدیث: 379]
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، كتاب المساقاة: 2363 و مسلم: 2242 - انظر الصحيحة: 29»

قال الشيخ الألباني: صحيح

حدیث نمبر: 380
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُقْبَةَ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ الْقُرَشِيُّ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا حَرِيزٌ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا حِبَّانُ بْنُ زَيْدٍ الشَّرْعَبِيُّ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ‏:‏ ”ارْحَمُوا تُرْحَمُوا، وَاغْفِرُوا يَغْفِرُ اللَّهُ لَكُمْ، وَيْلٌ لأَقْمَاعِ الْقَوْلِ، وَيْلٌ لِلْمُصِرِّينَ الَّذِينَ يُصِرُّونَ عَلَى مَا فَعَلُوا وَهُمْ يَعْلَمُونَ‏.‏“
سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: رحم کرو، تم پر رحم کیا جائے گا، لوگوں سے درگزر کرو، اللہ تعالیٰ تمہیں معاف فرمائے گا۔ ایک کان سے سن کر دوسرے سے نکال دینے والوں کے لیے ہلاکت ہے، اصرار کرنے والوں کے لیے ہلاکت ہے جو جانتے بوجھتے اپنے گناہوں پر اصرار کرتے ہیں۔ [الادب المفرد/كِتَابُ رَحْمَةِ/حدیث: 380]
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه أحمد: 6541 و عبد بن حميد: 320 و الطبراني فى مسند الشامين: 1055 و البيهقي فى شعب الإيمان: 11052 - انظر الصحيحة: 482»

قال الشيخ الألباني: صحيح

حدیث نمبر: 381
حَدَّثَنَا مَحْمُودٌ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا يَزِيدُ، قَالَ‏:‏ أَخْبَرَنَا الْوَلِيدُ بْنُ جَمِيلٍ الْكِنْدِيُّ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ قَالَ‏:‏ قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏ ”مَنْ رَحِمَ وَلَوْ ذَبِيحَةً، رَحِمَهُ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ‏.‏“
سیدنا ابوامامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے رحم کیا خواہ کسی ذبیحہ پر ہی ہو، اللہ تعالیٰ قیامت کے روز اس پر رحم فرمائے گا۔ [الادب المفرد/كِتَابُ رَحْمَةِ/حدیث: 381]
تخریج الحدیث: «حسن: أخرجه الطبراني فى الكبير: 234/8 و البيهقي فى شعب الإيمان: 11070 و تمام فى فوائده: 1245 - انظر الصحيحة: 27»

قال الشيخ الألباني: حسن