سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”آسانی کرو، تنگی نہ کرو، لوگوں کو مطمئن کرو، متنفر نہ کرو۔“[الادب المفرد/كِتَابُ الرِّفْقِ/حدیث: 473]
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، كتاب الأدب: 6125 و مسلم: 1734 - انظر الصحيحة: 1151»
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ بنی اسرائیل کے ہاں ایک شخص مہمان کے طور پر ٹھہرا تو گھر میں ان کی ایک کتیا تھی۔ انہوں نے اس سے کہا: اے کتیا تو نے ہمارے مہمان پر بھونکنا نہیں ہے۔ اس کے پیٹ کے جو بچے تھے وہ بھونکنے لگے۔ انہوں نے یہ بات اپنے نبی علیہ السلام سے بیان کی تو انہوں نے فرمایا: اس کی مثال تمہارے بعد آنے والی اس امت کی ہے جس کے بےوقوف لوگ علماء پر غالب آ جائیں گے۔ [الادب المفرد/كِتَابُ الرِّفْقِ/حدیث: 474]
تخریج الحدیث: «ضعيف موقوفًا و روي مرفوعًا: أخرجه أحمد: 6588 و ابن أبى الدنيا فى الحلم: 76 و الطبراني فى الأوسط: 5609»