الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


الادب المفرد کل احادیث (1322)
حدیث نمبر سے تلاش:


الادب المفرد
كِتَابُ
كتاب
296. بَابُ فَضْلِ الدُّعَاءِ
296. دعا کی فضیلت
حدیث نمبر: 712
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مَرْزُوقٍ، قَالَ: أَخْبَرَنَا عِمْرَانُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي الْحَسَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: ”لَيْسَ شَيْءٌ أَكْرَمَ عَلَى اللَّهِ مِنَ الدُّعَاءِ.“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: الله تعالیٰ کے نزدیک دعا سے بڑھ کر کوئی چیز قابل قدر نہیں۔ [الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 712]
تخریج الحدیث: «حسن: أخرجه الترمذي، كتاب الدعوات: 3370 و ابن ماجه: 3829 - انظر صحيح الترغيب: 1629»

قال الشيخ الألباني: حسن

حدیث نمبر: 713
حَدَّثَنَا خَلِيفَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ، قَالَ: حَدَّثَنَا عِمْرَانُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي الْحَسَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: ”أَشْرَفُ الْعِبَادَةِ الدُّعَاءُ.“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سب سے افضل اور اعلیٰ عبادت دعا ہے۔ [الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 713]
تخریج الحدیث: «ضعيف: أخرجه خليفة بن خياط فى مسنده: 75/1 - المشكاة: 2232»

قال الشيخ الألباني: ضعيف

حدیث نمبر: 714
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ ذَرٍّ، عَنْ يُسَيْعَ، عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: ”إِنَّ الدُّعَاءَ هُوَ الْعِبَادَةُ“، ثُمَّ قَرَأَ: ﴿ادْعُونِي أَسْتَجِبْ لَكُمْ﴾ [غافر: 60].
سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دعا ہی عبادت ہے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت پڑھی: مجھے پکارو میں تمہاری دعا قبول کروں گا۔ [الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 714]
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه أبوداؤد، كتاب الوتر، باب الدعاء: 479 و الترمذي: 2969 و النسائي فى الكبرىٰ: 11400 و ابن ماجه: 3828»

قال الشيخ الألباني: صحيح

حدیث نمبر: 715
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، عَنِ مُبَارَكِ بْنِ حَسَّانَ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: سُئِلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَيُّ الْعِبَادَةِ أَفْضَلُ؟ قَالَ: ”دُعَاءُ الْمَرْءِ لِنَفْسِهِ.“
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، وہ فرماتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا: کون سی عبادت افضل ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نے فرمایا: آدمی کا اپنے لیے دعا کرنا۔ [الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 715]
تخریج الحدیث: «ضعيف: أخرجه البزار: 3174 كشف، و الحاكم: 543/1 و البيهقي فى الدعوات الكبير: 654 و أبونعيم فى تاريخ أصبهان: 254/1»

قال الشيخ الألباني: ضعيف

حدیث نمبر: 716
حَدَّثَنَا عَبَّاسٌ النَّرْسِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ، قَالَ: حَدَّثَنَا لَيْثٌ، قَالَ: أَخْبَرَنِي رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الْبَصْرَةِ، قَالَ: سَمِعْتُ مَعْقِلَ بْنَ يَسَارٍ، يَقُولُ: انْطَلَقْتُ مَعَ أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: ”يَا أَبَا بَكْرٍ، لَلشِّرْكُ فِيكُمْ أَخْفَى مِنْ دَبِيبِ النَّمْلِ“، فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ: وَهَلِ الشِّرْكُ إِلا مَنْ جَعَلَ مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ؟ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ”وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ، لَلشِّرْكُ أَخْفَى مِنْ دَبِيبِ النَّمْلِ، أَلا أَدُلُّكَ عَلَى شَيْءٍ إِذَا قُلْتَهُ ذَهَبَ عَنْكَ قَلِيلُهُ وَكَثِيرُهُ؟“ قَالَ: ”قُلِ: اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ أَنْ أُشْرِكَ بِكَ وَأَنَا أَعْلَمُ، وَأَسْتَغْفِرُكَ لِمَا لا أَعْلَمُ.“
سیدنا معقل بن یسار رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ میں سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے ہمراہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے ابوبکر! يقيناً شرک تم لوگوں میں چیونٹی کی چال سے بھی پوشیدہ ہو کر آتا ہے۔ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرانے کے علاوہ بھی شرک ہوتا ہے؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے یقیناً شرک چیونٹی کے رینگنے سے بھی زیادہ پوشیدہ طریقے سے داخل ہو جاتا ہے۔ کیا میں تیری راہنمائی ایسے کلمات کی طرف نہ کروں کہ جب تم وہ کہہ لو تو چھوٹا بڑا تمام شرک تجھ سے ختم ہو جائے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم کہو: اے اللہ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں کہ میں جانتے بوجھتے تیرے ساتھ شرک کروں اور جو میں نہیں جانتا اس کے بارے میں استغفار کرتا ہوں۔ [الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 716]
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه أبويعلي: 55 و أحمد: 19606 - بنحوه من حديث أبى موسيٰ، انظر الضعيفة، تحت حديث، رقم: 3755»

قال الشيخ الألباني: صحيح