عدی بن ارطاة رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ میں ایک شخص ایسے تھے کہ جب ان کے سامنے ان کی پارسائی بیان کی جاتی تو وہ کہتے: اے اللہ! جو یہ لوگ کہہ رہے ہیں اس کا مجھ سے مؤاخذہ نہ کرنا، اور میرے بارے میں جو یہ لوگ نہیں جانتے ان (گناہوں) کی مغفرت فرما۔ [الادب المفرد/كِتَابُ الأقوال/حدیث: 761]
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه أحمد فى الزهد: 1142 و البخاري فى التاريخ الكبير: 58/2 و ابن أبى شيبة: 35703»
ابوقلابہ رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ سیدنا ابوعبداللہ نے سیدنا ابومسعود رضی اللہ عنہما سے کہا یا سیدنا ابومسعود نے سیدنا ابوعبداللہ رضی اللہ عنہما سے پوچھا کہ آپ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے زعم (اس کا گمان ہے) کے بارے کیا سنا ہے؟ انہوں نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ آدمی کی بری سواری ہے۔“[الادب المفرد/كِتَابُ الأقوال/حدیث: 762]
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه أبوداؤد، كتاب الأدب، باب فى (قول الرجل) زعموا: 4972 - انظر الصحيحة: 866»
سیدنا عبداللہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: اے ابومسعود! آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کلمہ ”زعموا“(ان کا خیال ہے) کے بارے میں کیا سنا ہے؟ انہوں نے کہا کہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے: ”یہ کلمہ آدمی کی بدترین سواری ہے۔“ اور میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا: ”مومن پر لعنت کرنا اسے قتل کرنے کے مترادف ہے۔“[الادب المفرد/كِتَابُ الأقوال/حدیث: 763]