الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


الادب المفرد کل احادیث (1322)
حدیث نمبر سے تلاش:


الادب المفرد
كِتَابُ الْمَجَالِسِ
كتاب المجالس
543. بَابُ الرَّجُلُ يَكُونُ فِي الْقَوْمِ فَيَبْزُقُ
543. مجلس میں بیٹھا ہو تو کہاں تھوکے؟
حدیث نمبر: 1148
حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا عُتْبَةُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ قَالَ‏:‏ حَدَّثَنِي زُرَارَةُ بْنُ كَرِيمِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ عَمْرٍو السَّهْمِيُّ، أَنَّ الْحَارِثَ بْنَ عَمْرٍو السَّهْمِيَّ حَدَّثَهُ قَالَ‏:‏ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ بِمِنًى - أَوْ بِعَرَفَاتٍ - وَقَدْ أَطَافَ بِهِ النَّاسُ، وَيَجِيءُ الأَعْرَابُ، فَإِذَا رَأَوْا وَجْهَهُ قَالُوا‏:‏ هَذَا وَجْهٌ مُبَارَكٌ، قُلْتُ‏:‏ يَا رَسُولَ اللهِ، اسْتَغْفِرْ لِي، فَقَالَ‏:‏ ”اللَّهُمَّ اغْفِرْ لَنَا“، فَدُرْتُ فَقُلْتُ‏:‏ اسْتَغْفِرْ لِي، قَالَ‏:‏ ”اللَّهُمَّ اغْفِرْ لَنَا“، فَدُرْتُ فَقُلْتُ‏:‏ اسْتَغْفِرْ لِي، فَقَالَ‏:‏ ”اللَّهُمَّ اغْفِرْ لَنَا“، فَذَهَبَ يَبْزُقُ، فَقَالَ بِيَدِهِ فَأَخَذَ بِهَا بُزَاقَهُ، وَمَسَحَ بِهِ نَعْلَهُ، كَرِهَ أَنْ يُصِيبَ أَحَدًا مِنْ حَوْلِهِ‏.‏
سیدنا حارث بن عمرو سہمی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم منیٰ یا عرفات میں تھے۔ لوگوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو گھیر رکھا تھا۔ دیہاتی لوگ آرہے تھے، جب وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ مبارک دیکھتے تو کہتے: یہ مبارک چہرہ ہے۔ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میرے لیے استغفار فرما دیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے اللہ! ہمیں بخش دے۔ میں گھوم کر پھر آیا اور عرض کیا: الله کے رسول! میری مغفرت کی دعا کریں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے اللہ ہمیں بخش دے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم تھوکنے لگے تو ہاتھ منہ کے آگے رکھ کر ہاتھ کے ذریعے تھوک پھینکا اور پھر جوتے کے ذریعے مل دیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ناپسند کیا کہ وہ کسی اور کو لگے۔ [الادب المفرد/كِتَابُ الْمَجَالِسِ/حدیث: 1148]
تخریج الحدیث: «حسن: أخرجه ابن أبى عاصم فى الآحاد: 1257 و الطبراني فى الكبير: 24/3 و أبونعيم فى معرفة الصحابة: 2079 و المزي فى تهذيب الكمال: 264/5 و أبوداؤد: 1742»

قال الشيخ الألباني: حسن