الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


سنن دارمي کل احادیث (3535)
حدیث نمبر سے تلاش:


سنن دارمي
من كتاب الاطعمة
کھانا کھانے کے آداب
32. باب في الْبَاكُورَةِ:
32. پہلے پھل یا میوے کا بیان
حدیث نمبر: 2109
أَخْبَرَنَا نُعَيْمُ بْنُ حَمَّادٍ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ سُهَيْلٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أُتِيَ بِالْبَاكُورَةِ بِأَوَّلِ الثَّمَرَةِ، قَالَ: "اللَّهُمَّ بَارِكْ لَنَا فِي مَدِينَتِنَا، وَفِي ثَمَرَتِنَا، وَفِي مُدِّنَا، وَفِي صَاعِنَا بَرَكَةً مَعَ بَرَكَةٍ"، ثُمَّ يُعْطِيهِ أَصْغَرَ مَنْ يَحْضُرُهُ مِنْ الْوِلْدَانِ.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس (فصل کا) پہلا میوه یا پھل لایا جاتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا کرتے: «اللّٰهُمَّ بَارِكْ لَنَا ........... بَرَكَةٍ» یعنی اے اللہ ہمارے شہر میں برکت دے، ہمارے پھلوں میں اور ہمارے مد اور صاع میں برکتوں پر برکتیں عطا کر۔ پھر اس وقت جو بچے موجود ہوتے ان میں سب سے چھوٹے کو وہ پھل یا میوہ عنایت فرما دیتے۔ [سنن دارمي/من كتاب الاطعمة/حدیث: 2109]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 2116] »
اس روایت کی سند حسن لیکن دوسری سند سے حدیث صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 1373] ، [ابن ماجه 3329] ، [ابن حبان 3747]

وضاحت: (تشریح حدیث 2108)
مد اور صاع وزن ماپنے کے پیمانے ہیں، اس حدیث سے فصل کے پہلے پھل یا میوہ جات کے آنے پر مذکورہ بالا دعا کرنا ثابت ہوا، نیز یہ کہ پہلے پھل کو بچوں میں بانٹنا بھی مسنون ہے، پہلی تنخواه، پہلا فائدہ بھی اسی پر قیاس کیا جا سکتا ہے۔