الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


سنن دارمي کل احادیث (3535)
حدیث نمبر سے تلاش:


سنن دارمي
من كتاب الاستئذان
کتاب الاستئذان کے بارے میں
6. باب في تَسْلِيمِ الرَّاكِبِ عَلَى الْمَاشِي:
6. سوار کا پیدل چلنے والے کو سلام کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 2670
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ، حَدَّثَنَا حَيْوَةُ، أَخْبَرَنَا أَبُو هَانِئٍ الْخَوْلَانِيُّ: أَنَّ أَبَا عَلِيٍّ الْجَنْبِيَّ حَدَّثَهُ , عَنْ فَضَالَةَ بْنِ عُبَيْدٍ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "يُسَلِّمُ الرَّاكِبُ عَلَى الْمَاشِي، وَالْقَائِمُ عَلَى الْقَاعِدِ، وَالْقَلِيلُ عَلَى الْكَثِيرِ".
سیدنا فضالہ بن عبید رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سوار پیدل چلنے والے کو، اور کھڑا شخص بیٹھے ہوئے کو، تھوڑے لوگ زیادہ لوگوں کو سلام کریں۔ [سنن دارمي/من كتاب الاستئذان/حدیث: 2670]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح وأبو هانئ هو: حميد بن هانئ وأبو علي هو: عمرو بن مالك، [مكتبه الشامله نمبر: 2676] »
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [ترمذي 2705] ، [ابن حبان 497] ، [موارد الظمآن 1936] ۔ ابوہانی کا نام حمید بن ہانی، اور ابوعلی کا نام عمرو بن مالک ہے۔

وضاحت: (تشریح حدیث 2669)
یہ سلام کرنے کے درجے اور مراتب ہیں۔
اس میں کسی آدمی کے رتبے اور مرتبے کا اعتبار نہ ہوگا۔