الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مشكوة المصابيح کل احادیث (6294)
حدیث نمبر سے تلاش:


مشكوة المصابيح
كتاب فضائل القرآن
كتاب فضائل القرآن
--. قرآن کو راگ بناکر پڑھنا درست نہیں
حدیث نمبر: 2206
عَنْ جَابِرٍ قَالَ: خَرَجَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ نَقْرَأُ الْقُرْآنَ وَفينَا الْأَعرَابِي والأعجمي قَالَ: «اقرؤوا فَكُلٌّ حَسَنٌ وَسَيَجِيءُ أَقْوَامٌ يُقِيمُونَهُ كَمَا يُقَامُ الْقِدْحُ يَتَعَجَّلُونَهُ وَلَا يَتَأَجَّلُونَهُ» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ وَالْبَيْهَقِيُّ فِي شُعَبِ الْإِيمَانِ
جابر بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ہمارے پاس تشریف لائے تو ہم قرآن پڑھ رہے تھے اور ہم میں اعرابی اور عجمی بھی تھے، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: پڑھو، سب ٹھیک ہے۔ عنقریب ایسے لوگ آئیں گے جو اسے اس طرح (مبالغہ کے ساتھ) درست کریں گے جیسے تیر درست کیا جاتا ہے۔ وہ دنیا میں ہی جزا چاہیں گے اور اسے آخرت تک مؤخر نہیں کریں گے۔ (یعنی وہ طلب دنیا کے لیے پڑھیں گے) اسنادہ صحیح، رواہ ابوداؤد و البیھقی۔ [مشكوة المصابيح/كتاب فضائل القرآن/حدیث: 2206]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده صحيح، رواه أبو داود (830) والبيھقي في شعب الإيمان (2642)»

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح