الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مشكوة المصابيح کل احادیث (6294)
حدیث نمبر سے تلاش:


مشكوة المصابيح
كتاب الدعوات
كتاب الدعوات
--. فضیلت والے چند کلمات کا بیان
حدیث نمبر: 2310
وَعَنْ أَبِي سَعِيدٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَا: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَنْ قَالَ: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَاللَّهُ أَكْبَرُ صَدَّقَهُ رَبُّهُ قَالَ: لَا إِلَهَ إِلَّا أَنَا وَأَنَا أَكْبَرُ وَإِذَا قَالَ: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ يَقُولُ اللَّهُ: لَا إِلَهَ إِلَّا أَنَا وَحْدِي لَا شَرِيكَ لِي وَإِذَا قَالَ: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ قَالَ: لَا إِلَهَ إِلَّا أَنَا لِيَ الْمُلْكُ وَلِيَ الْحَمْدُ وَإِذَا قَالَ: لَا إِلَهَ إِلَّا الله وَلَا وحول وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ قَالَ: لَا إِلَهَ إِلَّا أَنَا لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِي وَكَانَ يَقُولُ: «مَنْ قَالَهَا فِي مَرَضِهِ ثُمَّ مَاتَ لَمْ تَطْعَمْهُ النَّارُ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَابْن مَاجَه
ابوسعید رضی اللہ عنہ اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو شخص ((لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ وَ اللہُ اَکْبَرُ)) کہتا ہے تو اس کا رب اس کی تصدیق فرماتا ہے، اور فرماتا ہے: میرے سوا کوئی معبود برحق نہیں اور میں سب سے بڑا ہوں۔ اور جب (بندہ) کہتا ہے: اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ یکتا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں۔ تو اللہ فرماتا ہے: میرے اکیلے کے سوا کوئی معبود نہیں، میرا کوئی شریک نہیں، اور جب وہ کہتا ہے: اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں، اسی کی بادشاہت ہے اور اسی کے لئے ہر قسم کی حمد و تعریف ہے، تو اللہ فرماتا ہے: میرے سوا کوئی معبود نہیں، بادشاہت اور حمد میرے ہی لئے ہے اور جب وہ کہتا ہے: اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں، گناہ سے بچنا اور نیکی کرنا محض اللہ کی توفیق سے ہے، تو اللہ فرماتا ہے: میرے سوا کوئی معبود نہیں، گناہ سے بچنا اور نیکی کرنا محض میری ہی توفیق سے ہے۔ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فرمایا کرتے تھے: جو شخص اپنی بیماری میں یہ کلمات پڑھے اور پھر وہ فوت ہو جائے تو اسے آگ نہیں چھوئے گی۔ سندہ ضعیف، رواہ الترمذی (۳۴۳۰) و ابن ماجہ (۲۷۹۴) و النسائی فی الکبری (۹۸۶)۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الدعوات/حدیث: 2310]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «سنده ضعيف، رواه الترمذي (3430) و ابن ماجه (2794)
٭ أبو إسحاق عنعن و رواه النسائي في الکبري (986) من حديث شعبة عن أبي إسحاق به مختصرًا موقوفًا و سنده حسن وله حکم الرفع .»

قال الشيخ زبير على زئي: سنده ضعيف