ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، اس اثنا میں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم گفتگو فرما رہے تھے کہ اچانک ایک اعرابی آیا تو اس نے عرض کیا: قیامت کب آئے گی؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جب امانت ضائع ہو جائے تو پھر قیامت کا انتظار کر۔ “ اس نے عرض کیا: اس کا ضائع کرنا کیسے ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جب معاملات نااہل لوگوں کے سپرد کر دیے جائیں تو پھر قیامت کا انتظار کر۔ “ رواہ البخاری۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الفتن/حدیث: 5439]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه البخاري (59)»