ابو وائل کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں سیدنا شیبہ بن عثمان کے پاس بیٹھا ہوا تھا کہ وہ کہنے لگے کہ تمہاری اس جگہ پر ایک مرتبہ سیدنا عمر بیٹھے تھے اور انہوں نے فرمایا: تھا کہ میرا جی چاہتا ہے کہ خانہ کعبہ میں کوئی سونا چاندی نہ چھوڑوں سب کچھ لوگوں میں تقسیم کر دوں میں نے ان سے عرض کیا: کہ آپ یہ کام نہیں کر سکتے کیونکہ آپ سے پہلے آپ کے دو ساتھی گزر چکے ہیں انہوں نے یہ کام نہیں کیا سیدنا عمر نے فرمایا: وہی تو دو آدمی تھے جن کی اقتداء کی جاسکتی ہے۔ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15382]
ابو وائل کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں سیدنا شیبہ بن عثمان کے پاس بیٹھا ہوا تھا کہ وہ کہنے لگے کہ تمہاری اس جگہ پر ایک مرتبہ سیدنا عمر بیٹھے تھے اور انہوں نے فرمایا: تھا کہ میرا جی چاہتا ہے کہ خانہ کعبہ میں کوئی سونا چاندی نہ چھوڑوں سب کچھ لوگوں میں تقسیم کر دوں میں نے ان سے عرض کیا: کہ آپ یہ کام نہیں کر سکتے کیونکہ آپ سے پہلے آپ کے دوساتھی گزر چکے ہیں انہوں نے یہ کام نہیں کیا سیدنا عمر نے فرمایا: وہی تو دو آدمی تھے جن کی اقتداء کی جاسکتی ہے۔ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15383]