سیدنا جرید سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ وہ اپنی ران کھولے بیٹھے تھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم وہاں سے گزرے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تم نہیں جانتے کہ ران ستر ہے۔ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15926]
حكم دارالسلام: حسن لشواهده، وهذا إسناد ضعيف، وهو مضطرب جداً
سیدنا جرید سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ وہ اپنی ران کھولے بیٹھے تھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم وہاں سے گزرے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تم نہیں جانتے کہ ران ستر ہے۔ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15927]
حكم دارالسلام: حسن لشواهده، وهذا إسناد ضعيف لاضطرابه، وإرساله مع وهم فى اسم أحد رواته
سیدنا جرید سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ وہ اپنی ران کھولے بیٹھے تھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم وہاں سے گزرے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسے ڈھانپ لو کیونکہ ران ستر ہے۔ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15929]
حكم دارالسلام: حسن بشواهده، وهذا إسناد مضطرب، وابن جرهد إن يكن عبدالله أو عبدالرحمن فكلاهما مجهول، وإن يكن زرعة ابن عبدالرحمن بن جرهد فثقة
سیدنا جرید سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ وہ اپنی ران کھولے بیٹھے تھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم وہاں سے گزرے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسے ڈھانپ لو کیونکہ ران ستر ہے۔ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15931]
حكم دارالسلام: حسن بشواهده، وهذا إسناد ضعيف لاضطرابه
سیدنا جرید سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ وہ اپنی ران کھولے بیٹھے تھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم وہاں سے گزرے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسے ڈھانپ لو کیونکہ ران ستر ہے۔ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15932]
حكم دارالسلام: حسن بشواهده ، وهذا إسناد ضعيف لاضطرابه ، وابن أبى الزناد تكلموا فى روايته عن أبيه
سیدنا جرید سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ وہ اپنی ران کھولے بیٹھے تھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم وہاں سے گزرے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسے ڈھانپ لو کیونکہ ران ستر ہے۔ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15933]
حكم دارالسلام: حسن بشواهده، وهذا إسناد ضعيف لاضطرابه