سیدنا نعیم بن مسعود سے مروی ہے کہ جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مسیلمہ کذاب کا خط پڑھا تو اسے لانے والے دونوں قاصدوں سے پوچھا کہ تم کس دین پر ہواور کیا کہتے ہوانہوں نے کہا ہم بھی وہی کہتے ہیں جو مسیلمہ کہتا ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر قاصدوں کو قتل کرنا اچھی بات ہو تی ہے تو میں تم دونوں کی گردنیں اڑا دیتا۔ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15989]
حكم دارالسلام: صحيح بطرقه وشاهده، إسحاق بن إبراهيم فيه نظر، لكنه توبع، وسلمة بن الفضل ضعيف لكنه قوي فى المغازي، وقد توبع