الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


صحيح مسلم کل احادیث (7563)
حدیث نمبر سے تلاش:


صحيح مسلم
كِتَاب الْإِيمَانِ
ایمان کے احکام و مسائل
14. باب بَيَانِ تَفَاضُلِ الإِسْلاَمِ وَأَيِّ أُمُورِهِ أَفْضَلُ:
14. باب: خصائل اسلام کا بیان اور اس بات کا بیان کہ اسلام میں کون سا کام افضل ہے۔
حدیث نمبر: 160
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ . ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحِ بْنِ الْمُهَاجِرِ ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ ، عَنْ أَبِي الْخَيْرِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو ، أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَيُّ الإِسْلَامِ خَيْرٌ؟ قَالَ: " تُطْعِمُ الطَّعَامَ، وَتَقْرَأُ السَّلَامَ عَلَى مَنْ عَرَفْتَ وَمَنْ لَمْ تَعْرِفْ ".
لیث نے یزید بن ابی حبیب سے، انہوں نے ابو خیر سے اور انہوں حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ ایک آدمی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: کون سا اسلام بہتر ہے؟ آپ نے جواب دیا: تم لوگوں کو کھانا کھلاؤ اور ہر کسی کو، خواہ تم اسے جانتے ہو یا نہیں جانتے، سلام کہو۔
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: اسلام کی کون سی خوبی اور خصلت بہتر ہے؟ آپؐ نے جواب دیا: لوگوں کو کھانا کھلانا، ہر مسلمان کو سلام کہنا تمھارا شناسا ہو یا ناواقف واجنبی۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 39
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري فى ((صحيحه)) فى الايمان، باب: اطعام الطعام من الاسلام برقم (ٍ12) وفى باب افشاء السلام من الاسلام برقم (28) وفى كتاب الستئذان باب السلام للمعرفة وغير المعرفة برقم (5882) وابوداؤد فى ((سننه)) فى الادب، باب: فى افشاء السلام برقم (5193) والنسائي فى ((المجتبى)) 107/8 فى الايمان، باب: ای الاسلام خير برقم (5015) وابن ماجه فى ((سننه)) فى الاطعمة، باب: اطعام برقم (3253) انظر ((تحفة الاشراف)) برقم (8927)»

حدیث نمبر: 161
وحَدَّثَنَا أَبُو الطَّاهِرِ أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ سَرْحٍ الْمِصْرِيُّ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ ، عَنْ أَبِي الْخَيْرِ ، أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ ، يَقُولُ: إِنَّ رَجُلًا سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَيُّ الْمُسْلِمِينَ خَيْرٌ؟ قَالَ: " مَنْ سَلِمَ الْمُسْلِمُونَ مِنْ لِسَانِهِ، وَيَدِهِ ".
عمرو بن حارث نے یزید بن ابی حبیب سے، انہوں نے ابوخیر سے روایت کی اور انہوں نے حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ فرما رہے تھے: ایک آدمی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: مسلمانوں میں سے بہتر کون ہے؟ آپ نے فرمایا: جس کی زبان اور ہاتھ سے دیگر مسلمان امن میں ہوں
حضرت عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: کون سا مسلمان بہتر ہے؟ آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) نے فرمایا: جس کی زبان اور ہاتھ سے مسلمان محفوط ہوں۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 40
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (8929)» ‏‏‏‏

حدیث نمبر: 162
حَدَّثَنَا حسن الحلواني وَعَبْدُ بْنُ حميد جميعا، عَنْ أَبِي عَاصِمٍ ، قَالَ: عبد: أَنْبَأَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا الزُّبَيْرِ ، يَقُولُ: سَمِعْتُ جَابِرًا ، يَقُولُ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " الْمُسْلِمُ مَنْ سَلِمَ الْمُسْلِمُونَ مِنْ لِسَانِهِ، وَيَدِهِ ".
حضرت جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ کہتے ہوئے سنا: مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ کہتے ہوئے سنا: مسلم وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے مسلمان محفوط رہیں۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 41
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (2837)» ‏‏‏‏

حدیث نمبر: 163
وحَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ الأُمَوِيُّ ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي ، حَدَّثَنَا أَبُو بُرْدَةَ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ بْنِ أَبِي مُوسَى ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ ، عَنْ أَبِي مُوسَى ، قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَيُّ الإِسْلامِ أَفْضَلُ؟ قَالَ: " مَنْ سَلِمَ الْمُسْلِمُونَ مِنْ لِسَانِهِ، وَيَدِهِ ".
یحییٰ بن سعید اموی نے کہا: ہمیں ابو بردہ (برید) بن عبداللہ بن ابی بردہ بن ابی موسیٰ اشعری نے ابو بردہ سے اور انہوں نے حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا کہ میں نے رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کی: کون سا اسلام افضل ہے؟ آپ نے فرمایا: (اس کا اسلام) جس کی زبان سے اور ہاتھ سے مسلمان محفوظ رہیں
ترقیم فوادعبدالباقی: 42
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري فى ((صحيحه)) فى الايمان، باب: اى الاسلام افضل برقم (4) والترمذي فى ((جامعه)) فى الزهد من باب: 52 وقال: هذا حديث حسن صحيح غريب من هذا الوجه من حديث أبى موسى برقم (2504) والنسائي فى ((المجتبى)) 107/8 ـ فى الايمان، باب: اي الاسلام افضل - انظر ((تحفة الاشراف)) برقم (9041)»

حدیث نمبر: 164
وحَدَّثَنِيهِ إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعِيدٍ الْجَوْهَرِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، قَالَ: حَدَّثَنِي بُرَيْدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، بِهَذَا الإِسْنَادِ، قَالَ: سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَيُّ المُسْلِمِينَ أَفْضَلُ؟ فَذَكَرَ مِثْلَهُ.
ابراہیم بن سعید جوہری، ابو اسامہ، برید بن عبد اللہ اس روایت میں دوسری سند کے ساتھ یہ الفاظ ہیں جس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ کونسا مسلمان افضل ہے؟تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس طرح ذکر فرمایا-
اور مجھے ابراہیم بن سعید جوہریؒ نے ابو ا سامہؒ سے، برید بن عبداللہ سے اسی سند کے ساتھ یہ حدیث سنائی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا: کون سا مسلمان افضل ہے؟ آگے اوپر والی حدیث ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 42
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه» ‏‏‏‏