الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


صحيح مسلم کل احادیث (7563)
حدیث نمبر سے تلاش:


صحيح مسلم
كِتَاب الْإِيمَانِ
ایمان کے احکام و مسائل
15. باب بَيَانِ خِصَالٍ مَنِ اتَّصَفَ بِهِنَّ وَجَدَ حَلاَوَةَ الإِيمَانِ:
15. باب: ان خصلتوں کا بیان جن سے ایمان کی حلاوت حاصل ہوتی ہے۔
حدیث نمبر: 165
حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ أَبِي عمر وَمحمد بن بشار جميعا، عَنِ الثَّقَفِيِّ، قَال ابْنُ أَبِي عُمَرَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ ، عَنْ أَنَسٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " ثَلَاثٌ مَنْ كُنَّ فِيهِ وَجَدَ بِهِنَّ حَلَاوَةَ الإِيمَانِ، مَنْ كَانَ اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَحَبَّ إِلَيْهِ مِمَّا سِوَاهُمَا، وَأَنْ يُحِبَّ الْمَرْءَ لَا يُحِبُّهُ إِلَّا لِلَّهِ، وَأَنْ يَكْرَهَ أَنْ يَعُودَ فِي الْكُفْرِ بَعْدَ أَنْ أَنْقَذَهُ اللَّهُ مِنْهُ، كَمَا يَكْرَهُ أَنْ يُقْذَفَ فِي النَّارِ ".
ابو قلابہ نےحضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: جس شخص میں تین باتیں پائیں جائیں گی وہ ان کے ذریعے سے ایمان کی حلاوت پا لے گا: جسے اللہ اور اس کا رسول باقی ہر کسی سے بڑھ کر محبوب ہوں، (دوسری) یہ کہ جس کسی سے بھی محبت کرے، اللہ ہی کے لیے کرے اور (تیسری) یہ کہ اللہ نے جب اسے کفر سے بچا لیا ہے تو وہ دوبارہ کفر کی طرف پلٹنے سے وہ اس طرح نفرت کرے جیسی اس بات سے نفرت کرتا ہے کہ اسے آگ میں ڈال دیا جائے۔
حضرت انس ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایمان کی حلاوت اسی کو نصیب ہو گی جس میں تین خوبیاں پائی جائیں گی، ایک یہ کہ اللہ و رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت اس میں تمام ماسوا سے زیادہ ہو، دوسرے یہ کہ جس آدمی سے بھی اس کو محبت ہو صرف اللہ ہی کے لیے ہو اور تیسرے یہ کہ ایمان کے بعد کفر کی طرف پلٹنے سے اس کو اتنی نفرت یا ایسی اذیت ہو جیسی کہ آگ میں ڈالے جانے سے ہوتی ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 43
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري فى ((صحيحه)) فى الايمان، باب: حلاوة الايمان برقم (16) وفي الاكراه، باب: من اختار الضرب، والقتل، الهوان على الكفر برقم (6542) والترمذي فى ((جامعه)) فى الايمان، باب: 10 وقال: هذا حديث حسن صحيح برقم (2624) انظر ((التحفة)) برقم (946)» ‏‏‏‏

حدیث نمبر: 166
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَابْنُ بَشَّارٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، قَالَ: سَمِعْتُ قَتَادَةَ يُحَدِّثُ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " ثَلَاثٌ مَنْ كُنَّ فِيهِ وَجَدَ طَعْمَ الإِيمَانِ، مَنْ كَانَ يُحِبُّ الْمَرْءَ لَا يُحِبُّهُ إِلَّا لِلَّهِ، وَمَنْ كَانَ اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَحَبَّ إِلَيْهِ مِمَّا سِوَاهُمَا، وَمَنْ كَانَ أَنْ يُلْقَى فِي النَّارِ، أَحَبَّ إِلَيْهِ مِنْ أَنْ يَرْجِعَ فِي الْكُفْرِ بَعْدَ أَنْ أَنْقَذَهُ اللَّهُ مِنْهُ ".
قتادہ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کرتے ہیں، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تین باتیں جس میں بھی ہوں گی و ہ ایمان کا ذائقہ پا لے گا (1) جوشخص کسی انسان سے محبت کرتا ہے او راللہ کے سوا کسی اور کی خاطر اس سے محبت نہیں کرتا۔ (2) جس کے لیے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم باقی ہر کسی سے زیادہ پیارے ہیں (3) اور جب اللہ نے اسے کفر سے بچا لیا ہے تو آ گ میں ڈالا جانا، اسے کفر میں دوبارہ لوٹنے سے زیادہ پسند ہے۔
حضرت انس ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تین خصلتیں جس میں بھی ہوں گی وہ ایمان کی شیرینی محسوس کرے گا۔ (1) جو کسی انسان سے محبّت صرف اللہ کی خاطر کرتا ہے۔ (2) جسے اللہ اور اس کا رسول ان کے ماسوا سے زیادہ محبوب ہے۔ (3) جسے کفر سے نجات پانے کے بعد کفر کی طرف لوٹنے سے آگ میں ڈالا جانا زیادہ پسند ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 43
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري فى ((صحيحه)) فى الايمان، باب: من كره ان يعود فى الكفر كما يكره ان يلقى فى النار من الايمان برقم (12) وفى الادب، باب: الحب فى الله برقم (5694) والنسائي فى ((المجتبى)) فى الايمان، باب: حلاوة الايمان 94/8 - انظر ((التحفة)) برقم (1255)» ‏‏‏‏

حدیث نمبر: 167
حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ مَنْصُورٍ ، أَنْبَأَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ ، أَنْبَأَنَا حَمَّادٌ ، عَنْ ثَابِتٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، بِنَحْوِ حَدِيثِهِمْ، غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ: مِنْ أَنْ يَرْجِعَ يَهُودِيًّا، أَوْ نَصْرَانِيًّا.
ثابت نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا...... (پھر اسی طرح بیان کیا) جیسے سابقہ راویوں نے بیان کیا ہے، البتہ انہوں نے یہ (الفاظ) کہے: اس کو پھر سے یہودی یا عیسائی ہو جانے سے (آگ میں ڈالا جانا زیادہ پسند ہو۔)
حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ اوپر والی حدیث ہی ہے، صرف اتنا فرق ہے کہ آپؐ نے فرمایا: یہودی اور عیسائی ہو جانے سے آگ میں ڈالا جا نا زیادہ پسند ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 43
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (342)»