الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


صحيح مسلم کل احادیث (7563)
حدیث نمبر سے تلاش:


صحيح مسلم
كِتَاب الزَّكَاةِ
زکاۃ کے احکام و مسائل
19. باب قَبُولِ الصَّدَقَةِ مِنَ الْكَسْبِ الطَّيِّبِ وَتَرْبِيَتِهَا:
19. باب: پاک کمائی سے صدقہ کا قبول ہونا اور اس کا پرورش پانا۔
حدیث نمبر: 2342
وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ يَسَارٍ ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَا تَصَدَّقَ أَحَدٌ بِصَدَقَةٍ مِنْ طَيِّبٍ، وَلَا يَقْبَلُ اللَّهُ إِلَّا الطَّيِّبَ، إِلَّا أَخَذَهَا الرَّحْمَنُ بِيَمِينِهِ وَإِنْ كَانَتْ تَمْرَةً، فَتَرْبُو فِي كَفِّ الرَّحْمَنِ حَتَّى تَكُونَ أَعْظَمَ مِنَ الْجَبَلِ، كَمَا يُرَبِّي أَحَدُكُمْ فَلُوَّهُ أَوْ فَصِيلَهُ ".
سعید بن یسار سے روا یت ہے کہ انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا وہ کہہ رہے تھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "کوئی شخص پا کیزہ مال سے کوئی صدقہ نہیں کرتا اور اللہ تعا لیٰ پا کیزہ مال ہی قبول فر ما تا ہے مگر وہ رحمٰن اسے اپنے دا ئیں ہا تھ میں لیتا ہے چا ہے وہ کھجور کا ایک دا نہ ہو تو وہ اس رحمٰن کی ہتھیلی میں پھلتا پھولتا ہے حتیٰ کہ پہاڑ سے بھی بڑا ہو جا تا ہے بالکل اسی طرح جس طرح تم میں سے کوئی اپنے بچھیرے یا اونٹ کے بچے کو پا لتا ہے۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو انسان پاکیزہ مال سے صدقہ کرتا ہے۔ اور اللہ تعالیٰ پاکیزہ مال ہی قبول فرماتا ہے۔ تو رحمن اسے اپنے دائیں ہاتھ سے لیتا ہے (قبول فرماتا ہے) وہ اگرچہ ایک کھجور ہی ہو۔ پھر وہ رحمان کی ہتھیلی میں پھلتا پھولتا ہے (بڑھتا ہے) حتی کہ پہاڑ سے بھی بڑا ہو جاتا ہے جیسے کہ تم میں سے کوئی اپنے بچھیرے (گھوڑے کا بچہ) یا ٹوڈے (اونٹ کا بچہ) کو پالتا پوستا ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1014
حدیث نمبر: 2343
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْقَارِيَّ ، عَنْ سُهَيْلٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَا يَتَصَدَّقُ أَحَدٌ بِتَمْرَةٍ مِنْ كَسْبٍ طَيِّبٍ، إِلَّا أَخَذَهَا اللَّهُ بِيَمِينِهِ، فَيُرَبِّيهَا كَمَا يُرَبِّي أَحَدُكُمْ فَلُوَّهُ أَوْ قَلُوصَهُ، حَتَّى تَكُونَ مِثْلَ الْجَبَلِ أَوْ أَعْظَمَ "،
یعقوب بن عبد الرحمٰن القاری نے سہیل سے انھوں نے اپنے والد (ابو صالح) سے اور انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روا یت کی، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا "کوئی شخص اپنی پا کیزہ کما ئی سے ایک کھجور بھی خرچ نہیں کرتا مگر اللہ اسے اپنے دا ہنے ہا تھ سے قبول کرتا ہے اور اسے اس طرح پالتا ہے جس طرح تم میں سے کوئی اپنے بچھیرے یا اونٹ کے بچے کو پا لتا ہے حتیٰ کہ وہ (کھجور) پہا ڑ کی طرح یا اس سے بھی بڑی ہو جا تی ہے۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کوئی انسان پاک کمائی سے ایک کھجور بھی خرچ نہیں کرتا مگر اللہ اسے اپنے داہنے ہاتھ سے لیتا ہے اور اسے اس طرح پالتا پوستا ہے جس طرح تم میں سے کوئی اپنے گھوڑے یا اونٹ کو پالتا پوستا ہے حتی کہ وہ (کھجور)پہاڑ کی طرح بلکہ اس سے بھی بڑی ہو جاتی ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1014
حدیث نمبر: 2344
وحَدَّثَنِي أُمَيَّةُ بْنُ بِسْطَامَ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ يَعْنِي ابْنَ زُرَيْعٍ ، حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ الْقَاسِمِ . ح وحَدَّثَنِيهِ أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ الْأَوْدِيُّ ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ ، حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ يَعْنِي ابْنَ بِلَالٍ ، كِلَاهُمَا، عَنْ سُهَيْلٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ فِي حَدِيثِ رَوْحٍ " مِنَ الْكَسْبِ الطَّيِّبِ، فَيَضَعُهَا فِي حَقِّهَا "، وَفِي حَدِيثِ سُلَيْمَانَ: " فَيَضَعُهَا فِي مَوْضِعِهَا "،
روح بن قاسم اور سلیما ن بن بلال دو نوں نے سہیل سے اسی سند کے ساتھ (مذکور ہ با لا) حدیث بیان کی، روح کی حدیث میں ہے۔من الکسب الطیب فیضعہا فی حقہا (حلال کمائی سے صدقہ کرتا ہے پھر اس کو وہاں لگا تا ہے جہاں اس کا حق ہے) اور سلیمان کی حدیث میں ہے فیضعہا فی موضعہا (اور اسے اس کی جگہ پر خرچ کرتا ہے)
امام صاحب اپنے دو اساتذہ سے یہی روایت سہیل کی سند سے بیان کرتے ہیں روح کی حدیث میں ہے۔ پاکیزہ کمائی سے اور اسے اللہ صحیح موقع و محل پر رکھتا ہے اور سلیمان کی حدیث میں فِي حَقِّهَا کی جگہ فَيَضَعُهَا فِي حَقِّهَا اسے اس کے محل پر رکھتا ہے (مقصد دونوں الفاظ کا ایک ہی ہے)
ترقیم فوادعبدالباقی: 1014
حدیث نمبر: 2345
وحَدَّثَنِيهِ أَبُو الطَّاهِرِ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي هِشَامُ بْنُ سَعْدٍ ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَ حَدِيثِ يَعْقُوبَ، عَنْ سُهَيْلٍ.
ہشا م بن سعد نے زید بن اسلم سے انھوں نے ابو صالح سے انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی طرح روا یت کی جس طرح سہیل سے یعقوب کی حدیث ہے۔
امام صاحب یہی حدیث اپنے دوسرےاستاد سے یعقوب کی ہم معنی روایت بیان کرتے ہیں۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1014
حدیث نمبر: 2346
وحَدَّثَنِي أَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، حَدَّثَنَا فُضَيْلُ بْنُ مَرْزُوقٍ ، حَدَّثَنِي عَدِيُّ بْنُ ثَابِتٍ ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّ اللَّهَ طَيِّبٌ لَا يَقْبَلُ إِلَّا طَيِّبًا، وَإِنَّ اللَّهَ أَمَرَ الْمُؤْمِنِينَ بِمَا أَمَرَ بِهِ الْمُرْسَلِينَ، فَقَالَ: يَأَيُّهَا الرُّسُلُ كُلُوا مِنَ الطَّيِّبَاتِ وَاعْمَلُوا صَالِحًا إِنِّي بِمَا تَعْمَلُونَ عَلِيمٌ سورة المؤمنون آية 51، وَقَالَ: يَأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا كُلُوا مِنْ طَيِّبَاتِ مَا رَزَقْنَاكُمْ سورة البقرة آية 172، ثُمَّ ذَكَرَ الرَّجُلَ يُطِيلُ السَّفَرَ أَشْعَثَ أَغْبَرَ، يَمُدُّ يَدَيْهِ إِلَى السَّمَاءِ يَا رَبِّ يَا رَبِّ، وَمَطْعَمُهُ حَرَامٌ وَمَشْرَبُهُ حَرَامٌ وَمَلْبَسُهُ حَرَامٌ وَغُذِيَ بِالْحَرَامِ فَأَنَّى يُسْتَجَابُ لِذَلِكَ ".
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روا یت ہے انھوں نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اے لوگو!اللہ تعالیٰ پاک ہے اور پاک (مال) کے سوا (کوئی مال) قبول نہیں کرتا اللہ نے مومنوں کو بھی اسی بات کا حکم دیا جس کا رسولوں کو حکم دیا، اللہ تعالیٰ نے فرمایا: "اے پیغمبران کرام! پاک چیز یں کھاؤ اور نیک کام کرو جو عمل تم کرتے ہو میں اسے اچھی طرح جا ننے والا ہوں اور فرمایا: اے مومنو!جو پاک رزق ہم نے تمھیں عنایت فرمایا ہے اس میں سے کھاؤ۔پھر آپ نے ایک آدمی کا ذکر کیا: جو طویل سفر کرتا ہے بال پرا گندا اور جسم غبار آلود ہے۔ (دعا کے لیے) آسمان کی طرف اپنے دو نوں ہاتھ پھیلاتا ہے، اے میرے رب! اے میرے رب! جبکہ اس کا کھانا حرام کا ہے اس کا پینا حرا م کا ہے اس کا لباس حرا م کا ہے اور اس کو غذا حرام کی ملی ہے تو اس کی دعا کہاں سے قبو ل ہو گی۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اے لوگو! اللہ تعالیٰ پاک ہے (ہر نقص و کمزوری سے) اور پاک مال ہی قبول فرماتا ہے۔ اور اللہ تعالیٰ نے مومنوں کو اس بات کا حکم دیا ہے جس بات کا حکم رسولوں کو دیا ہے اللہ تعالیٰ نے فرمایا: اے رسولو! پاک چیزیں کھاؤ اور صحیح و درست کام کرو۔ (نیک کام کرو) جو کچھ تم کرتے ہو میں اس سے آگا ہوں (جانتا ہوں)مومنون آیت 51 اور فرمایا: اے مومنو! جو پاک رزق ہم نے تمھیں عنایت فرمایا ہے اس سے کھاؤ۔ بقرہ آیت 172۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ایسے آدمی کا تذکرہ فرمایا جو طویل سفر کرتا ہے پرا گندہ بال غبارآلود آسمان کی طرف اپنے دونوں ہاتھ پھیلاتا ہے (اور کہتا ہے) اے میرے رب! اے میرے رب! حالانکہ اس کاکھانا حرام پینا حرام، اس کا لباس حرام اور اس کو غذا حرام کی دی گئی تو اس کی دعا کیسے قبول ہو گی۔؟
ترقیم فوادعبدالباقی: 1015